اسلام آباد : سابق سفارت کار عبدالباسط نے کہا ہے کہ ڈاکٹر فیصل کی نواز شریف سے یہ دوسری ملاقات ہے۔ انہیں ایسا کرنے کے لیے دفتر خارجہ سے ہدایات ملی ہوں گی۔ وہ اپنے طور پر ایسا کوئی قدم نہیں اُٹھا سکتے۔
"اُردو نیوز" سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف تین مرتبہ وزیراعظم رہ چکے ہیں۔ اس لحاظ سے تو انہیں پروٹوکول ملنا چاہیے لیکن مجھے قانونی طور پر یہ نہیں معلوم کہ سابق وزیراعظم اگر سزایافتہ ہو جائے تو پھر اسے پروٹوکول ملنا چاہیے یا نہیں۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف بدھ کی شام برطانیہ سے جدہ روانگی کے لیے لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پہنچے تو ان کی روانگی سے پہلے ہی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل ان سے ملاقات کر رہے ہیں۔
برطانیہ میں موجود پاکستانی صحافیوں نے اپنے چینلز پر خبر چلائی کہ نواز شریف کو الوداع کرنے کے لیے ہائی کمشنر ایئرپورٹ پہنچے ہیں۔
ویڈیو میں ڈاکٹر فیصل نواز شریف کو مشورہ دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’یہ بیانیہ جلد شروع کریں سر، منفی بیانیے سے باہر آ جائیں۔ معیشت اور پُرامن ہمسائیگی پر فوکس کریں۔ روزانہ شام کو ٹی وی پر ٹاک شوز ہوتے ہیں۔ نواز شریف دوبارہ ان سے پوچھتے ہیں کہ ’معیشت اور دوسرا کیا تھا؟‘ ڈاکٹر فیصل دوبارہ جواب دیتے ہیں کہ ’پُرامن ہمسائیگی اور معیشت۔‘
ڈاکٹر فیصل کی نواز شریف سے ملاقات اور پروٹوکول کی خبر آنے پر سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کی طرف سے تنقید کی جا رہی ہے کہ انہیں کیوں پروٹوکول دیا جا رہا ہے۔