لاہور: پاکستان تحریک انصاف نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر چیئرمین عمران خان کا پاکستانی عوام کے نام پیغام جاری کیا ہے۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ جب میں اٹک جیل میں غیر قانونی طور پر قید تھا، تو پہلے چند دن خاصے مشکل تھے۔ مجھے بستر فراہم نہیں کیا گیا تھا اور مجھے فرش پر سونا پڑا تھا اورمجھ پر کیڑے مکوڑے اور مچھرپھرتے رہتے تھے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ میں جیل کے حالات کو اچھی طرح سے ایڈجسٹ کر چکا ہوں۔
اپنے خاندان کے ذریعے پیغام میں انہوں نے کہا کہ جیل میں رہنے کے دوران مجھے دوسری کتابوں کے ساتھ قرآن پاک کا گہرائی سے مطالعہ اور تحقیق کرنے کا موقع ملا ہے جس سے میرا ایمان مضبوط ہوا ہے۔ اب 5 اگست سے پہلے والے عمران خان اور بعد والے عمران خان میں بہت فرق ہے ۔اب میں جسمانی اور روحانی طور پر پہلے سے زیادہ مضبوط ہوگیاہ ے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ چاہے وہ مجھے کس قید میں رکھیں، مجھ پر جو بھی شرائط عائد کریں، میں حقیقی آزادی کی جدوجہد سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ قانون کی حکمرانی اور پاکستان کے آئین کی بالادستی کے لیے، جس کی بنیاد آزاد اور منصفانہ انتخابات ہیں۔ میں ملک چھوڑنے کا مشورہ دینے والے جان لیں میں نے پاکستان کے ساتھ جینا اور مرنا ہے اور میں اپنی سرزمین کو چھوڑ کر کہیں نہیں جاؤں گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جہاں تک سائفر کیس کا تعلق ہے تو یہ بوگس کیس سابق آرمی چیف جنرل باجوہ اور ڈونلڈ لو کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ میں ملک کا منتخب وزیراعظم تھا۔ میرے اور میری حکومت کے خلاف جنرل باجوہ نے غداری کا ارتکاب کیا۔ حکومت کی تبدیلی کے لیے غیر ملکی سازش کی تحقیقات کرنے کے بجائے، اس غداری کے بارے میں پاکستانی عوام، اس ملک کے حقیقی محافظوں کو آگاہ کرنے پر میرے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میں پیش گوئی کر رہا ہوں کہ جس دن بھی الیکشن ہوں گے، پاکستان کے عوام بڑی تعداد میں پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ دینے نکلیں گے اور ان تمام جماعتوں کو مل کر شکست دیں گے۔ یہ لوگ کتنا ہی دھوکا دیں، ان کا مقدر صرف شکست ہے۔