واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں اوپیک پلس کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کٹوتی کی صورت میں سعودی عرب کو نتائج بھگتنا ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ٹی وی کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں جوبائیڈن نے کہا کہ وہ یہ تو نہیں بتا سکتے کہ ان کے ذہن میں کیا اقدام ہے مگر یہ طے ہے کہ سعودی عرب کو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے اور اس ضمن میں جلد ایکشن لیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اوپیک پلس کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کمی کا فائدہ روس کو ہو گا اور س سلسلے میں کانگریس کی مشاورت کے بعد اقدامات اٹھائے جائیں گے البتہ سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت کا سلسلہ بند نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 13 ممالک پر مشتمل اوپیک اور اس کے 10 اتحادیوں نے گزشتہ ہفتے 2 ملین بیرل روزانہ کی بنیاد پر تیل کی پیداوار میں کمی کا اعلان کیا جس کے باعث موسم سرما کے آغاز پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
سعودی عرب کی قیادت میں اوپیک پلس کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کمی کے اعلان کے بعد امریکہ کی جانب سے ناراضگی کا اظہار کیا گیا تھا اور کانگریس کے بعض ارکان نے امریکی صدر جوبائیڈن سے سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت پر پابندی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔