اسلام آباد: بلوچستان میں برسراقتدار سیاسی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی کی کور کمیٹی نے ناراض رکن اسمبلی ظہور بلیدی کو پارٹی کا قائم مقام صدر مقرر کر دیا ہے۔
بلوچستان عوامی پارٹی کے سیکریٹری جنرل منظور کاکڑ نے چیف الیکشن کمشنر کے نام خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کی کور کمیٹی نے باہمی مشاورت سے نائب صدر ظہور بلیدی کو قائم مقام صدر بنایا ہے۔
ظہور بلیدی نے وزیر اعلیٰ بلوچستان سے اختلافات کے باعث بطور وزیر خزانہ وزارت سے استعفی دیا تھا جب کہ انہوں نے گزشتہ روز وزیراعلی جام کمال کے خلاف 14 ارکان کے ہمراہ تحریک عدم پر دستخط بھی کئے تھے۔
اس سے قبل وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سیاسی معاملات میں نہ کوئی خطرہ ہوتا ہے اور نہ ہی کبھی ٹلتا ہے۔ عدم اعتماد کی تحریک کے لیے نمبر گیم جلد آپ کے سامنے آ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری سے 3 ساڑھے 3 سال میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ تاریخ میں سینیٹ کے ایسے انتخابات نہیں ہوئے جو اس بار ہوئے ہیں اور ہم اپنی ساکھ کو بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہمارے پاس نہ دروازے ہیں نہ کھڑکیاں، یہ سیاسی ماحول ہے۔
جام کمال نے کہا کہ ہم ہر طرح کے سیاسی بحران کا سامنا کریں گے اور آخری دن تک یہی کوشش ہو گی کہ پارٹی ڈسپلن قائم رہے کیونکہ ایسا نہیں ہوتا کہ دو لوگ فیصلہ کر کے بیٹھ جائیں کہ ہم نہیں مانتے۔
انہوں نے کہا کہ سیاست میں لچک ہوتی ہے اور 14 ارکان نے عدم اعتماد کی تحریک پر دستخط کیے ہیں اور دستخط کرنے والے ارکان کو اپنی موجودگی بھی ظاہر کرنی پڑے گی جس دن تحریک ایوان میں لائی جائے گی اس روز دیکھیں گے۔
خیال رہے کہ بلوچستان عوام پارٹی میں شدید اختلافات کے باعث وزیر اعلیٰ جام کمال کے خلاف ان کی اپنی ہی جماعت کے ارکان نے تریک عدم اعتماد جمع کراد ی ہے، پارٹی اختلافات کے باعث جام کمال چند روز قبل اپنی پارٹی کی صدارت سے استعفیٰ دے چکے ہیں تاہم وہ وزارت اعلیٰ چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔