لودھراں: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ناراض رہنما جہانگیر ترین نے آخر کار پی ٹی آئی حکومت بنانے کا کریڈٹ لے لیا۔
ایک کارنر میٹنگ سے خطاب میں اسمبلی ارکان کی پی ٹی آئی میں شمولیت کےلیے طیاروں کے استعمال کا ذکر بھی زبان پر آ گیا۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ الیکشن سے 6 مہینے پہلے مجھے بہت ہی غلط اور فضول فیصلے سے نا اہل کیا گیا اور پھر 2018 کے الیکشن کے بعد جب ہماری حکومت بن گئی تو باقاعدہ سازش کے تحت مجھے خان صاحب سے الگ کردیا گیا۔
اس موقع پر ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن میں تحریک انصاف کامیاب ہوئی لیکن کچھ سیٹیں کم ہوئیں تو پھر آپ کو پتہ ہےکہ جہاز چلا۔ ن لیگ سے پی ٹی آئی کی 8 سیٹیں کم تھیں اور خان صاحب کا پیغام آیا کہ پنجاب کے بغیر حکومت کا فائدہ نہیں جس پر میں نے کہا فکر نہ کریں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز کہروڑ پکا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ احمد محمود میرے برادر نسبتی ہیں، ان کے ساتھ ملاقات یا سفر کوئی مسئلہ نہیں۔
مہنگائی پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ حکومت مہنگائی کنٹرول نہیں کرسکی اس سے عوام کو بہت تکلیف ہے۔ حکومت کو سارے کام چھوڑ کر مہنگائی کنٹرول کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، مہنگائی سپلائی اور ڈیمانڈ سے کنٹرول ہوتی ہے، بروقت برآمدات کے اہم فیصلے ہوجاتے تو چینی اور گندم سمیت دیگر مسائل نہ ہوتے۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھاکہ کوشش ہے لودھراں میں ترقیاتی کام ہوں، فنڈز پنجاب حکومت نے دینے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف میری جماعت ہے ہم سب تحریک انصاف میں ہیں۔