لاہور: ایک ہی ماہ میں چکی آٹا کی قیمت میں تیسری بار اضافہ ہو گیا۔ قیمت 2 روپے اضافے کے ساتھ 80 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔ نانبائی ایسوسی ایشن نے بھی روٹی کی قیمت بڑھنے کا عندیہ دے دیا۔
مہنگائی نے روٹی کھانا بھی مشکل بنا دیا۔ اوپن مارکیٹ میں سستا آٹا غائب ہوا تو آٹا چکی مالکان نے قیمت میں ایک بار پھر 2 روپے فی کلو کا اضافہ کردیا۔ 78 روپے سے بڑھ کر قیمت 80 روپے فی کلو ہو گئی۔
چکی کا آٹا خریدنے والے صارفین نے اس صورتحال میں شدید پریشان ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ روٹی کھانا بھی مشکل بنا دیا گیا ہے۔ دوسری جانب لاہور آٹا چکی اونرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری عبدالرحمن کا کہنا ہے کہ گندم کے نرخ 2500 روپے فی من سے تجاوز کر چکے ہیں۔ مہنگی گندم خرید کر سستا آٹا فروخت نہیں کر سکتے۔
صدر نان بائی ایسوسی ایشن آفتاب اسلم گل کا کہنا تھا کہ آٹے کی قلت اب برداشت سے باہر ہو رہی ہے۔ آٹا سپلائی کے حوالے سے حکومت کو منگل تک کی ڈیڈ لائن دے رہے ہیں۔ اگر آٹا دستیاب ہو گا تو روٹی کی قیمت نہیں بڑھائیں گے۔
آٹا چکی مالکان نے رواں ماہ پہلے آٹا 76 روپے کلو کیا، پھر اس سے بڑھا کر 78 روپے کیا اور اب 80 روپے فی کلو کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ادارہ شماریات نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ایک ہفتے میں مہنگائی 1.24 فیصد بڑھ گئی۔
وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی پر ہفتہ وار رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ حالیہ ہفتے میں 24 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں۔
ادارہ شماریات کے مطابق آٹے کا 20 کلو کا تھیلا اوسط 28 روپے مہنگا ہوا، چینی کی فی کلو قیمت میں اوسط 1 روپے اضافہ ہوا، ٹماٹر18 اور پیاز 8 روپے فی کلو مہنگے ہوئے۔
ادارہ شماریات کے مطابق ٹماٹر 128 روپے فی کلو تک پہنچ گئے، انڈے فی درجن 16روپے مہنگے ہوئے، مرغی برائلر 9 روپے فی کلو مہنگی ہوئی، آلو 1 روپے 80 پیسے فی کلو مہنگے ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق دال چنا، چاول، دہی اور لہسن مہنگا ہوا، تازہ دودھ، ایل پی جی، گوشت اور کوکنگ آئل بھی مہنگا ہوا۔
ادارہ شماریات کے مطابق کیلے دال مونگ دال ماش اور گڑ کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی، ایک ہفتے میں 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔