ریاض :سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میںطالبات کے ایک اسکول میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے اسکول کے کئی کمروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق یہ وواقعہ اس وقت پیش آیا جب اسکول میں تدریسی سرگرمیاں جاری تھیں۔ اس موقعے پر اسکول کے ایک چوکیدار نے اپنی جان پر کھیل کر نہ صرف آگ پرقابو پایا بلکہ اس نے خطرے میں گھری طالبات اور اسکول کے عملے کو بھی بچا لیا۔
طالبات کے ایک اسکول میں بجلی کے اسٹور میں آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں اسٹور اور اس کے اطراف میں کئی کمروں تک آگ پہنچ گئی تاہم اسکول کے چوکیدار نے اپنی جان پر کھیل کر جلتے فرنیچر اور دیگر سامان کو اٹھا کر باہر پھینکا اور آگ کو مزید پھیلنے سے روک دیا۔آگ بجھانے کی کوشش کے دوران چوکیدار کا ایک ہاتھ بھی جل گیا جس کے علاج کے لیے اسے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
گرلز پرائمری اسکول کے چوکیدار سعد ربیع نے بتایا کہ اسکول میں آتش زدگی کا واقعہ تدریسی اوقات میں پیش آیا۔ میں نے جب اسکول کے بجلی اسٹور میں آگ لگی دیکھی تو فورا وہاں پہنچا اور وہاں پر موجود جلنے والے سامان کو اٹھا کر باہر پھینکنا شروع کر دیا۔ آتش زدگی کے واقعے کے نتیجے میں بجلی کا اسٹور مکمل طور پر جل کر خاکستر ہو گیا۔
اس دوران اس کا ایک ہاتھ بھی بری طرح جھلس گیا۔ادھر جازان میں محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹر جنرل نے اسکول کے چوکیدار کی بروقت کوشش پر اس کی تحسین کی ہے۔ انہوں نے زخمی ہونے والے سیکیورٹی گارڈ کے علاج کے لیے ہرممکن اقدامات کرنے کی ہدایات دیں۔