کراچی: سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں پاکستانی ترسیلات زر 7.1 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی ہیں۔
سٹیٹ بینک کے مطابق ترسیلات زر گزشتہ ماہ ستمبر میں مسلسل چوتھے ماہ دو ارب ڈالر سے زائد رہیں اور گزشتہ برس اسی ماہ کے مقابلے میں رواں سال اضافہ 31.2 فیصد سے زائد رہا تھا۔ مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے دو ارب ڈالر سے زائد رقوم وطن بھیجی۔ مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں ترسیلات زر 7.1 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئیں۔
اس سے قبل گزشتہ دنوں سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری نوٹیفیکشن میں کہا گیا تھا کہ زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 19.351 ارب ڈالر ہو گیا ہے۔ سٹیٹ بینک کے اعدادوشمارکے مطابق دو اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتہ کے اختتام پر سٹیٹ بینک کے پاس محفوظ زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 12.154 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔
گزشتہ سے پیوستہ ہفتہ کے اختتام پر سٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 12.359 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اسی طرح دو اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتہ کے اختتام پر بینکوں کے پاس زرمبادلہ کے محفوظ ذخائر کا حجم 7.196 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ گزشتہ سے پیوستہ ہفتہ کے اختتام پر بینکوں کے پاس زرمبادلہ کے محفوظ ذخائر کا حجم 7.175 ارب ڈالر رہا تھا۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ وبا کے باوجود ہماری معیشت کیلئے مزید خوشخبری ہے کہ ستمبر 2020ء میں بیرون ملک سے ہمارے محنتی پاکستانیوں کی جانب سے بھجوائی جانے والی ترسیلاتِ زر 2.3 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچیں جو گزشتہ ستمبر سے 31 فیصد جبکہ اگست 2020ء سے 9 فیصد زیادہ ہیں، الحمدللہ۔ یہ لگاتار چوتھا مہینہ ہے کہ یہ ترسیلات 2 ارب ڈالر سے زیادہ رہیں۔