تفصیل کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ وبا کے باوجود ہماری معیشت کیلئے مزید خوشخبری ہے کہ ستمبر 2020ء میں بیرون ملک سے ہمارے محنتی پاکستانیوں کی جانب سے بھجوائی جانے والی ترسیلاتِ زر 2.3 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچیں جو گزشتہ ستمبر سے 31فیصد جبکہ اگست 2020 سے 9 فیصد زیادہ ہیں، الحمدللہ۔ یہ لگاتار چوتھا مہینہ ہے کہ یہ ترسیلات 2 ارب ڈالر سے زیادہ رہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے ٹائیگر فورس کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں روزانہ آٹا، دال، چینی اور گھی کی قیمتیں چیک کرے اور اشیائے ضروریہ کی قیمتیں روزانہ ٹائیگر فورس پورٹل پر بھیجیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ آئندہ ہفتے کے روز ٹائیگر فورس سے کنونش سینٹر میں ملاقات کروں گا۔ اس دوران ٹائیگر فورس اپنے علاقوں میں روزانہ آٹا، دال، چینی اور گھی کی قیمتیں چیک کرے۔
انہو ں نے کہا کہ ٹائیگر فورس کے رضاکار اشیائے ضروریہ کی قیمتیں روزانہ ٹائیگر فورس پورٹل پر بھیجیں۔ ان اشیا کی قیمتوں کے معاملے پر بات ہفتے کے روز ہونے والی ملاقات میں کریں گے۔ واضح رہے کہ ملک میں بڑھتی مہنگائی کے پیش نظر وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز اپنی ٹویٹ میں کہا تھا پیر سے شروع ہونے والے ہفتے ہماری حکومت اشیائے خورونوش سستی کرنے کیلئے تمام ریاستی وسائل بروئے کار لائے گی۔ ہم پہلے ہی مہنگائی کے عوامل کا جائزہ لیتے ہوئے تعین کر رہے ہیں کہ آیا رسد میں واقعی کمی ہے یا پھر مافیا کی جانب سے ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ وغیرہ اس کا سبب ہے یا دالوں اور پام آئل وغیرہ کی عالمی منڈی میں بڑھتی ہوئی قیمتیں اس کی وجہ ہیں۔
صنعت وپیداوار کے وزیر حماد اظہر کی جانب سے بھی ہفتے کے روز جاری ٹویٹ میں کہا گیا تھا کہ حکومت ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی کیلئے تمام اقدامات کریگی۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں خوراک کی قیمتوں میں عارضی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا ہے۔ درآمد کی گئی گندم اور چینی مقررہ قیمتوں پر صوبوں کو فراہم کی جائینگی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ دوسری اشیاء کی قیمتوں کا جائزہ لینے کے طریقوں پر غور کیا جا رہا ہے۔
ریلوے کے وزیر شیخ رشید احمد نے بھی کہا ہے کہ وزیراعظم ملک میں افراط زر میں کمی لائیں گے کیونکہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے بہتر انداز میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کی حکومت مخالف تحریک کا مقصد معیشت اور استحکام کو متاثر کرنا ہے۔ شیخ رشید احمد نے یقین دلایا کہ عمران خان کی قیادت میں حکومت ملک کو درپیش چیلنجز پر قابو پالے گی۔ انہوں نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ایجنڈے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حزب اختلاف کے عوامی جلسوں کے پیچھے بڑے خطرناک عزائم ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری اور ایم ایل ون کے خلاف بین الاقوامی سازش اور ایجنڈہ کارفرما ہے مگر دونوں منصوبے ہر قیمت پر مکمل ہوں گے۔