جدہ: سعودی آرامکو نے اکتوبر کے لیے پٹرول کے نئے نرخ جاری کرتے ہوئے انھیں گزشتہ وز سے لاگو کر دیا ہے۔
اتوار گیارہ اکتوبر سے پٹرول 91 کی قیمت 1.44 ریال مقرر کی گئی ہے جبکہ پٹرول 95 اب 1.59 ریال میں فروخت ہوگا۔ واضح رہے کہ سعودی عرب میں پٹرول کی قیمتیں عالمی منڈی میں تیل کی برآمدی قیمت سے منسلک ہیں۔ عالمی منڈی میں ہونے والی تبدیلیوں کے مطابق اس میں ردوبدل کیا جاتا ہے۔ آرامکو ہر ماہ کی دس تاریخ کو پٹرول کے نرخوں پر نظرثانی کرتی ہے اور اس کا اطلاق ہر ماہ کی گیارہ تاریخ سے کیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں وزارت پیٹرولیم کی شروعات 1935ء سے کی گئی ہے۔ 1952ء میں پیٹرول اور معدنیات جنرل ڈائریکٹریٹ کا قیام عمل میں آیا۔ 1960ء میں اسے وزارت پیٹرولیم ومعدنیات کا نام دیا گیا۔ 2016ء میں اس کا نام تبدیل کرکے وزارت توانائی، صنعت ومعدنیات رکھ دیا گیا۔ 2019ء میں صنعت ومعدنیات کو الگ وزارت بنا دیا گیا اور اب اس کا نام وزارت توانائی ہے۔
سعودی عرب میں تیل کے سب سے پہلے کنویں کی دریافت میں خمیس بن رمثان کا نام تاریخ کا حصہ بن چکا ہے۔ ان کی نشاندہی پر ہی دمام کے اس کنویں کی کھدائی شروع کی گئی تھی جسے بانی مملکت نے خیر وبرکت کے کنویں کا نام دیا تھا۔ آرامکو نے مشرقی ریجن کی ایک آئل فیلڈ اور آرامکو کے ایک دیو ہیکل آئل ٹینکر کو انکے نام سے منسوب کر دیا ہے۔
31 جنوری 1944ء کو عریبین آرامکو آئل کمپنی کا نام تبدیل کرکے سعودی آرامکو رکھ دیا گیا۔ مقصد تیل پیدا کرنے والی ریاست کے نام کو اجاگر کرنا تھا۔ اب آرامکو کمپنی تیل مصنوعات میں دنیا کی سب سے بڑی کمپنی بن گئی ہے۔ روزانہ ایک کروڑ بیرل سے زیادہ تیل نکال رہی ہے۔ یہ 116 آئل اور گیس فیلڈز دریافت کر چکی ہے۔ آئل فیلڈز، اسادف، گیس فیلڈز، ام رمیل اور الشعور حال ہی میں دریافت ہوئی ہیں۔
الغوار آئل فیلڈ دنیا میں سب سے بڑی آئل فیلڈ مانی جاتی ہے۔ 28 اپریل 1939ء کو پہلی بار سعودی عرب سے تیل جہاز پر لاد کر باہر بھیجا گیا۔ دوسری عالمی جنگ کے زمانے میں جہاز کے ذریعے تیل کی ترسیل کا کام معطل ہوگا۔ 1947ء تک تعطل کا سلسلہ جاری رہا۔ گاڑیوں کے فاضل پرزے حاصل کرنا ممکن نہیں تھا۔ مجبوراً تیل کی ترسیل کے لیے اونٹوں کا سہارا لیا گیا۔