ڈھاکہ: میانمر سے روہنگیا مسلمان 7 سالہ لڑکا اپنی چھوٹی بہن کو اٹھا کر مسلسل کئی دنوں تک چلتا رہا ۔
جمعرات کو عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق یاسر حسین نامی لڑکے کے گھر پر پندرہ روز قبل بدھ بھکشووءں کے ایک گروہ نے دھاوا بولااور اس لڑکے اور اس کے کئی رشتہ دارمسمانوں کے گھروں کو آگ لگادی اور اسی دوران اس کے والد کو گولی مار ہلاک کردیا ۔
یاسر حسین کی والدہ فیروزہ بیگم نے بتایا کہ لڑکے کے رشتہ داروں نے راتے ڈوانگ نامی قصبہ کے اپنے گاؤں سے فرار ہو کر جان بچائی اور کئی دنوں کی مسافت کے بعد بنگلہ دیش پہنچے ۔
یاسر حسین نے بتایا کہ اس کی چھوٹی بہن کا وزن زیادہ تھا اور میں بعض اوقات بہت تھک بھی جاتاتھا ۔ تاہم اسی دوران کزنوں اور دیگر اہل خانہ سے بھی گپ شپ ہوتی تھی اور ہم راستے میں کھانے پینے کو جو کچھ بھی مل ملتا صبر شکر کر کے کھا لیتے تھے ۔