لندن: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ماضی میں دونوں ممالک کے تعلقات میں کشیدگی آئی تھی تو انہیں سنوارا جا سکتا ہے اور اس میں کوئی دقت نہیں ہے۔
لندن میں اپنی صاحبزادی اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کو پاکستان آنا چاہیے تھا اور دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تعلقات میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں اگر تعلقات بگڑے ہیں تو اب ان کو بہتر بنانے کی کوششیں کی جا سکتی ہیں۔
نواز شریف نے کہا کہ بدتمیزی کے کلچر کا آغاز ایک جماعت نے کیا اور یہ پاکستان کے لیے افسوس ناک ہے۔ انہوں نے خاص طور پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت اور اس کے بعد اپوزیشن میں بدتمیزی کے کلچر کو فروغ دینے کی مذمت کی۔
نواز شریف نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ سیاسی اختلافات کے دوران کچھ لوگ گاڑیوں کے پیچھے پیچھے دوڑتے ہیں، تعاقب کرتے ہیں اور ٹماٹر اور انڈے پھینکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر احتجاج کرنا ہے تو کم از کم یہ اچھے طریقے سے کیا جائے۔
نواز شریف نے بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ پاکستان کے مفاد میں ہے اور دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری لانا ممکن ہے۔