نئے نگران وزیراعلیٰ کے پی کا تقرر کیسے کیا جائے؟ ،  سیاسی بحران کے حل  پر مشاورت کے لیے آج اہم بیٹھک ہوگی 

 نئے نگران وزیراعلیٰ کے پی کا تقرر کیسے کیا جائے؟ ،  سیاسی بحران کے حل  پر مشاورت کے لیے آج اہم بیٹھک ہوگی 

پشاور:نئے نگران وزیراعلیٰ کے پی کا تقرر کیسے کیا جائے؟ ،  سیاسی بحران کے حل  پر مشاورت کے لیے آج اہم بیٹھک ہوگی ۔خیبرپختونخوا کے نگران وزیراعلیٰ کی موت کے بعد یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ صوبے کے نئے نگران چیف ایگزیکٹو کا تقرر کیسے کیا جائے گا جب کہ اس حوالے سے کوئی واضح آئینی دفعات موجود نہیں ہیں۔

 صوبائی اسمبلی کی تحلیل کے بعد آرٹیکل 224 اور 224-اے کے تحت نگران وزیر اعلیٰ کے تقرر کے لیے طریقہ کار موجود ہے لیکن یہ دفعات کسی عہدیدار کی موت یا استعفے کی صورت میں اختیار کیے جانے والے طریقہ کار کے بارے میں وضاحت نہیں کی گئی ہے ۔اسی طرح الیکشنز ایکٹ 2017 نگران حکومت کے فنکشن سے متعلق ہے لیکن موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے اس میں کوئی شق نہیں ہے۔

اس وجہ سے نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان کے انتقال کے بعد پیدا ہونے والے سیاسی بحران کے حل اور نئے وزیراعلیٰ کی تقرری پر مشاورت کے لیے سابق وزیراعلیٰ محمود خان اور اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی کے درمیان آج ملاقات ہو گی۔اس بیٹھک میں سابق وزیراعلیٰ محمود خان اور اپوزیشن لیڈراکرم درانی شریک ہوں گے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق ملاقات میں نئے نگران وزیر اعلیٰ کی تقرری پر مشاورت کی جائے گی، نگران وزیراعلیٰ کی تقرری کیلئے 3 دن میں دونوں کو ایک نام فائنل کرنا ہو گا۔


گزشتہ روز نگران وزیراعلیٰ اعظم خان دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے تھے جن کی نماز جنازہ چار سدہ میں ان کے آبائی علاقے میں ادا کی گئی تھی۔اعظم خان کے انتقال کے بعد ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے گورنر خیبر پختونخوا غلام علی کو خط لکھ کر قانونی رائے پیش کی تھی۔


دوسری طرف  پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ظاہر شاہ طورو کا کہنا ہے کہ محمود خان اور اکرم درانی کا منتخب کردہ نگراں وزیراعلیٰ کسی صورت قبول نہیں ہو گا۔  ظاہر شاہ طورو  کاکہنا ہے کہ محمود خان وزیراعلیٰ ہے نہ اکرم درانی اپوزیشن لیڈر ہیں، انہوں نے نگران وزیراعلیٰ کا انتخاب کیا تو عدالت جائیں گے۔

مصنف کے بارے میں