راولپنڈی:وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ حساب کتاب کے وقت پی ڈی ایم کے نام پر سارے ڈاکو ایک ہوگئے ،انتخابی اصلاحات کے لیے تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر آئیں، ہر الیکشن میں ہارنے والے نے اپنی ہار تسلیم نہیں کی اور جیتنے والے کی جیت کو تسلیم نہیں کیا ۔جب تک سسٹم شفاف نہیں ہوگا تب تک جمہوریت میں بہتری نہیں آسکتی ۔
وفاقی وزیر نے ٹیکسلا میں ترقیاتی کاموں کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ساری دنیا میں الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم موجود ہے، الیکشن فری فیئر اور ٹرانسپیرنٹ ہونے کے لیے دور جدید میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال ضروری ہے ۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین پراپوزیشن کے اعتراضات سننے کو تیار ہیں،تمام اتحادی جماعتیں ایک ساتھ ہیں، ہماری اتحادی جماعتوں نے کوئی اعتراض نہیں کیا،اپوزیشن کو اعتماد میں لینے کی بات کی گئی،اپوزیشن کو انتجابی اصلاحات کے لیے ساتھ بیٹھنا چاہیے،اپوزیشن دھرنے لانگ مارچ کی سیاست چھوڑ دے، ملک کو مسائل دے کر دشمنوں کو خوش نہ کریں۔
غلام سرور خان نے کہاکہ اپوزیشن قومی معاملات پر حکومت کا ساتھ دے ،مولانا کہتے تھے کہ پی پی پی میں میر جعفر ہیں،آج یہ سب ایک ہورہے ہیں لوٹا ہوا مال بچانے کے لیے ، احتساب کا سلسلہ بھی جاری رہے گا،مریم نواز شریف کو مجرم ٹھہرایا گیا۔نواز شریف تابوت میں ہی پاکستان آسکتے ہیں۔زندہ آئے تو جیل جائیں گے۔
قبل ازیں وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ علاقہ کی تعمیر و ترقی کا بیڑا اٹھایا،آج سرخروہو کر عوام کے سامنے ہوں،عوام کا کام احسن طریقہ سے کیا.ٹیکسلا سے ایک شخص چار بار وفاقی وزیر بنا لیکن مسلم لیگی نے کاروبار کی سیاست کی ، سیاست میں آکر کاروبار اور سرمایہ بڑھایا،35 سال اقتدار میں آکر ملک کو لوٹتے رہے،لوگ چھ چھ بار وزیراعلیٰ بنے،وزیراعظم بنے، ان لوگوں نے آنے والی نسلوں کو کیا دیا؟۔
غلام سرو ر خان نے کہاکہ حساب کتاب کے وقت سارے ڈاکو ایک ہوگئے اور اس کا نام کیا رکھا گیا ، پی ڈی ایم ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم بدکرداروں سے ڈرنے والے نہیں ہیں، ان سب لوگوں کو حساب دینا ہوگا.احتساب سے بچنے کے لیے تحریک کی بات کرتے ہیں،عمران خان اپنی مدت پوری کریں گے ۔مولانا فضل الرحمن کس منہ سے جمہوریت کی بات کرتے ہیں؟
مولانا پی پی پی، مشرف، ن لیگ کی حکومت میں بھی اقتدار میں رہے ،مولوی صاحب لاکھ حربہ کرلو حکومت کا کچھ نہیں کر سکتے ، ملک کی بقاء اور سلامتی کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سو بیس ارب روپے ٹارگٹڈ سبسڈی کے لیے رکھا گیا،مہنگائی کے جن کو بھی بوتل میں بند کیا جائے گا۔