بیجنگ: چین کی حکمراں جماعت کمیونسٹ پارٹی نے تاریخی قرارداد منظور کرتے ہوئے ملک کے صدر شی جن پنگ کا رتبہ ماؤ زئے تنگ اور ڈینگ زیاؤپنگ کے برابر قرار دیدیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی کمیونسٹ پارٹی نے صد سالہ تقریبات کے موقع پر ایک عام اجلاس میں ایسی قرارداد منظور کی ہے جس سے موجودہ صدر شی جن پنگ کی اقتدار پر گرفت ہمیشہ کے لیے مضبوط ہو گئی ہے۔
اس قرارداد سے صدر شی جن پنگ کا سیاسی رتبہ بانی جماعت ماؤزے تنگ اور ڈینگ زیاؤپنگ کے برابر ہو گیا ہے۔ 100 سالہ تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کی تیسری قرارداد ہے اور اس سے پہلے 1945 میں ماؤزے تنگ اور 1981 میں ڈینگ زیاؤ پنگ کے دور میں اس طرح کی قراردادیں منظور کی گئی تھیں۔
صدر شی جن پنگ کے لیے ہمیشہ اقتدار میں رہنے کے لیے راہ پہلے ہی ہموار کی جا چکی ہے جب ان کی جماعت نے 2018 میں صدر کے عہدے کے لیے زیادہ سے زیادہ 68 برس کی عمر کی حد ختم کر دی تھی۔
واضح رہے کہ چین کے صدر کے سامنے فی الحال کوئی بھی حریف موجود نہیں ہے لیکن اس کے باوجود انھوں نے اپنے دور اقتدار میں زیادہ سے زیادہ طاقت اور اختیارات حاصل کر لیے ہیں۔