مولانا اور بلاول بھٹو کے کرپشن زدہ چہروں پر آج خوف عیاں تھا، شہباز گل

مولانا اور بلاول بھٹو کے کرپشن زدہ چہروں پر آج خوف عیاں تھا، شہباز گل
کیپشن: مولانا اور بلاول بھٹو کے کرپشن زدہ چہروں پر آج خوف عیاں تھا، شہباز گل
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہا ہے کہ  مولانا فضل الرحمان اوربلاول بھٹو کی پریس کانفرنس میں ڈر اور خوف کرپشن زدہ چہروں سے عیاں تھا۔

اپنے ایک بیان میں شہباز گل نے کہا کہ  متحدہ اپوزیشن متحد ہو کر کرپشن بچانے کیلئے کوشاں ہے،مولانا کی برائے نام جمہوریت کرسی اور پیسے لینے دینے تک ہی محدود ہے۔

آصف علی زرداری کی پوری سیاست “مال لگاؤ اور مال کماؤ” تک محدود ہے جبکہ بلاول کرپشن، دھوکہ دہی کی میراث پر بیٹھ کر جمہوریت کا راگ الاپ رہے ہیں۔ ایسے کرداروں کا ذاتی مفادات کیلئے اکھٹا ہونا کوئی اچنبھے کی بات نہیں جبکہ جمہوریت میں زرداری اور مولانا کا کردار صرف اپنے ذاتی مفادات کی حد تک ہے۔

شہباز گل نے کہا کہ مولانا صاحب پچھلے 3 سال سے مانگے تانگے کی سیٹ کیلئے منت سماجت میں مصروف ہیں،عمران خان کی 22 سالہ جدوجہد کرپشن نظام کے خلاف تھی،ذاتی مفادات کی اس جنگ کا مقابلہ ملک کیلئے لڑنے والے عمران خان سے ہے۔

اس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن سے میرا آج کا نہیں بلکہ بزرگوں سے تعلق ہے ۔ مولانا اسعد اور میں مل کر پارلیمان میں کام کرتے ہیں ۔ ہمارا مولانا فضل الرحمٰن سے ساتھ ہے اور رہے گا ۔ مولانا فضل الرحمٰن نے اپوزیشن کے ساتھ اپنا بھرپور کردار ادا کیا ۔ تمام سیاسی جماعتوں نے اپنی قوت کا مظاہرہ دکھا کر حکومت کو ناکام بنایا ۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہمیں اس بات کی خوشی ہے کہ پارلیمان کی فتح ہوئی ہے ۔ اپوزیشن کا ایک بل اسمبلی سے پاس ہوا ، حکومت نے اپنا ہی بلایا ہوا جوائنٹ سیشن رات کے اندھیروں میں کینسل کردیا ۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمان میں جتنی بھی سیاسی جماعتیں ہیں وہ متحد اور موجود تھیں ، نیب آرڈیننس کی سازش اور ای وی ایم کی سازش کو ناکام کرایا ہے ۔ حکومت کی ہر سازش کو آگے جا کر بھی ایسے ہی ناکام بنائیں گے ۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ بلاول بھٹو ہمارے پاس کئی بار آتے رہے ہیں ، پوری قوم کو آج بہت سی دشواریوں کا سامنا ہے ۔ اپوزیشن پارلیمنٹ میں عوام کیلئے بھرپور طریقے سے کام کر رہی ہے ۔ دھاندلی سے آئی حکومت کو انتخابی اصلاحات کرنے کا کوئی حق نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جعلی عددی اکثریت سے اگر نااہل حکومت قانون سازی کرے گی تو اسے مسترد کریں گے ۔