ایمسٹرڈیم: نیدرلینڈز میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کیلئے کل سے تین ہفتوں کیلئے جزوی لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جس دوران کئی پابندیاں عائد ہوں گی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمگیر موذی وباءکورونا وائرس کے آغاز کے بعد نیدرلینڈز میں کورونا وائرس کے کیسز ریکارڈ سطح پر پہنچ گئے ہیں جس کے باعث جزوی لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس کے نفاذ کا حتمی فیصلہ کابینہ سے منظوری کے بعد کیا جائے گا جس دوران مختلف پابندیاں عائد ہوں گی البتہ تعلیمی ادارے ان پابندیوں سے مستثنیٰ رہیں گے۔
رپورٹ کے مطابق جزوی لاک ڈاؤن کے تحت نیدرلینڈز میں کیفے، ریسٹورنٹس، غیر ضروری اشیاءکی دکانیں شام 7بجے کھلیں گی جبکہ زیادہ سے زیادہ ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کی ہدایت کی جائے گی، اس کے علاوہ کھیلوں کے میدانوں میں تماشائیوں کے آنے پر بھی پابندی عائد ہوگی جبکہ سکول، تھیٹرز اور سنیما بھی بند کئے جانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ نیدرلینڈز نے ستمبر میں سماجی فاصلے سمیت دیگر پابندیاں ختم کی تھی جس کے بعد کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور پورے ملک کے ہسپتالوں پر بھی دباؤ بڑھا جبکہ گزشتہ روز ایک دن کے دوران سب سے زیادہ 16 ہزار 300 نئے مریض سامنے آئے۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں حالیہ اضافے کے بعد وباءسے متعلق حکومت کی ایڈوائزری پینل نے جزوی لاک ڈاؤن کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے تک تھیٹرز اور سینما بند کرنے کیساتھ ساتھ بڑے اجتماعات پر بھی پابندی عائد کر دی جائے۔
رپورٹ کے مطابق نیدرلینڈز کے نگران وزیراعظم مارک روٹ کی کابینہ ہنگامی اجلاس میں تجویز کا جائزہ لینے کے بعد اپنے فیصلے سے متعلق اعلان کرے گی اور اگر جزوی لاک ڈاؤن عائد کیا گیا تو عوامی مقامات پر محدود افراد کے داخلے سمیت کئی طرح کی پابندیاں عائد ہوں گی۔