لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے چینی سکینڈل کی تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی کالعدم کر دی۔ عدالت نے شوگر ملوں کو جاری ایس ای سی پی کے نوٹسز بھی کالعدم قرار دے دیئے۔عدالت نے ایف آئی اے کو شوگر ملز کیخلاف چینی کے کارپوریٹ فراڈ تحقیقات کی اجازت دے دی ۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے چینی سکینڈل کی تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی کالعدم کر دی۔عدالت نے شہباز شریف اور جہانگیر ترین کی شوگر ملز کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔عدالت نے شوگر ملوں کو جاری ایس ای سی پی کے نوٹسز بھی کالعدم قرار دے دیئے۔عدالت نے ایف آئی اے کو شوگر ملز کیخلاف چینی کے کارپوریٹ فراڈ تحقیقات کی اجازت دے دی۔
شہباز شریف اور جہانگیر ترین کی شوکر ملوں نے درخواست کی کہ چینی انکوائری تحقیقات کیلئے کارپوریٹ فراڈ کا بے بنیاد الزام عائد کیا گیا ہے۔ جبکہ وفاقی کابینہ نے شوگر انکوائری رپورٹ کی روشنی میں شوگر ملز کیخلاف کارروائی کی منظوری دی۔درخواست میں کہا گیا کہ سندھ ہائیکورٹ نے شوگر انکوائری رپورٹ پر شوگر ملز کیخلاف تحقیقات میں طلبی نوٹسز کو کالعدم کیا ہے۔درخواست گزار نے کہا کہ مرزا شہزاد اکبر کی ہدایات پر ایف آئی اے میں شروع کی گئی تحقیقات غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کی جائے۔
جس پر عدالت نے یہ مؤقف اپنایا کہ شوگر انکوائری رپورٹ کیلئے نام نہاد جے آئی ٹی تشکیل دی گئی۔عدالت نے مزید کہا کہ وفاقی کابینہ کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ کسی فرد کو مجرم ٹھہرائے۔ عدالت نے کہا کہ شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اور نہ ہی اسکو بطور ثبوت پیش کیا جا سکتا ہے۔ عدالت نے مؤقف اختیار کیا کہ شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ محض قیاس آرائیوں اور اندازوں پر مشتمل ہے۔ اور عدالت نے چینی اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے قائم کمیٹی کو جے آئی ٹی کو کالعدم کر دی۔ عدالت نے شوگر ملوں کو جاری ایس ای سی پی کے نوٹسز بھی کالعدم قرار دیدئے۔
خیال رہے کہ عدالت نے شہباز شریف اور جہانگیر ترین کی شوگر ملز کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔