پچھلے چار ماہ میں ملکی قرضوں میں اضافہ نہیں ہوا، وزیراعظم

05:54 PM, 12 Nov, 2020

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے نیا پاکستان سرٹیفیکٹ لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان کا احساس تب ہوتا ہے جب آپ ملک سے باہر ہوتے ہیں اور اوورسیز پاکستانی ملک کا سب سے بڑا سرمایہ ہیں جبکہ یہ لوگ ملک سے سب سے زیادہ محبت کرنے والے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت معاشی اعشاریے مثبت ہیں اور 17 برس بعد پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ایک کوارٹر میں سرپلس ہو گیا ہے کیونکہ تحریک انصاف کو جب حکومت ملی تو تب پاکستان کی معاشی حالت بہت ہی بُری تھی اور آدھا ٹیکس ریونیو قرضوں کی قسط میں چلا جاتا تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ کوشش ہو گی کہ مستقبل میں چینی کا بحران پیدا نہ ہو اور غلط وقت پر بارشوں سے گندم کی فصل کو نقصان پہنچا جس کی وجہ سے پیداوار بھی کم ہوئی لیکن آنے والے دنوں میں اب اس چیز کا مسئلہ پیدا نہیں ہو گا۔ عالمی وبا کی وجہ سے پوری دنیا کی معیشت متاثر ہوئی اور اس چیز کے باوجود حکومت کی بہتر حکمت عملی کی بدولت پاکستان کی معیشت مثبت سمت میں جا رہی ہے۔ پاکستان کی برآمدات میں 24 اضافہ ہوا اور اس کے ساتھ ساتھ  گزشتہ چار ماہ میں پاکستان کے قرضوں میں بھی اضافہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا اوورسیز پاکستانیوں کو حکومت قائل کرے گی کہ وہ اپنا پیسا پاکستان لائیں اور ان کو اسکیم کے ذریعے لانے کا موقع ملے گا اور اس کے علاوہ ان کو اچھا ریٹرن بھی ملے گا۔

وزیراعظم نے خطاب کے دوران بتایا کہ اب فیصل آباد میں ساری ٹیکسٹائل انڈسٹری چل رہی ہے اور اب انڈسٹری کو لیبر کی کمی ہو گئی ہے۔ ہم اپنے خرچوں سے آمدنی کو اوپر لے آئے ہیں جو کہ ایک اچھی بات ہے۔ گزشتہ حکومتیں مسائل پیدا نہ کرتیں تو آج معیشت بہت بہتر ہوتی اور موجودہ حکومت سابق حکومتوں کے قرضوں کا بوجھ اٹھا رہی ہے۔ 

انہوں نے کہا موجودہ حالات میں متعدد ممالک میں بڑھتا اسلامو فوبیا تشویشناک ہے اور اسلام کے خلاف مہم چلی ہوئی ہے۔ گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آزادی رائے کی آڑ میں توہین مذہب کو ناقابل برداشت قرار دے دیا تھا۔ 

مزیدخبریں