اسلام آباد:فیصل واؤڈا نا اہلی کیس کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت 15 دسمبر تک ملتوی کردی گئی جبکہ وکیل محمد بن محسن نے اپنا وکالت نامہ واپس لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں وفاقی وزیر فیصل وائوڈا نااہلی کیس کی جسٹس عامر فاروق نے میاں فیصل ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی،اس موقع پر درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر جہانگیر جدون عدالت میں پیش ہوئے۔
ہارون دگل ایڈووکیٹ نے عدالت میں فیصل واؤڈاکے نئے وکیل کے طور پر پاور آف اٹارنی داخل کرا دی اور عدالت سے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کی دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ آپ کو وارنٹو کی رٹ پر جواب بھی داخل کرا دیں، پٹیشنر کا کیس یہ ہے کہ کاغذات نامزدگی کے وقت فیصل واؤڈا امریکی شہری تھے، الیکشن کمیشن کے ریکارڈ سے دستاویزات منگوائی تھیں، یہ سارا معاملہ ہی تاریخوں کا ہے، آپ وہ دیکھ لیں۔
جسٹس عامر فاروق کی جانب سے مزید کہا گیا کہ کاغذات نامزدگی اور بیان حلفی آپ کا ہی داخل کرایا ہوا ہے، جس پر فیصل وائوڈا کے وکیل ہارون دگل نے کہا کہ جواب داخل کرانے کے لیے کچھ مہلت دی جائے، میں نے لاہور سے آنا ہوتا ہے جبکہ میں نے اپنے کلائنٹ سے بھی میٹنگ کرنی ہے وہ کراچی ہوتے ہیں۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ لاہور سے اسلام آباد تین ساڑھے تین گھنٹے کا راستہ ہے،یہ کو وارنٹو کا کیس ہے، کسی کو ڈی سیٹ کرنے کا معاملہ ہے جبکہ اگر فیصل واؤڈا امریکی شہری نہیں تھے تو کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے۔
درخواست گزار بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہا کہ عدالت پہلے ہی بہت وقت دے چکی ہے، یہ تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں، یہ نا ہو کہ اب اگلی سماعت پر کوئی اور نیا وکیل آ جائے۔بعدازں عدالت نے مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 15 دسمبر تک ملتوی کر دی۔