ایل این جی کیس،شاہد خاقان عباسی سمیت تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

Decision to charge all accused including LNG case, Shahid Khaqan Abbasi
کیپشن: فائل فوٹو:شاہد خاقان عباسی،مفتاح اسماعیل

راولپنڈی :احتساب عدالت  نے ایل این جی کیس میں شاہد خاقان عباسی سمیت تمام ملزمان پر فرد جرم عائدکرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ فرد جرم 16نومبر کو عائد کی جائےگی۔


ذرائع کے مطابق ایل این جی کیس میں احتساب عدالت نے شاہد خاقان عباسی،عبداللہ خاقان عباسی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا جبکہ  مفتاح اسماعیل اور دیگر ملزمان کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔


قومی احتساب بیورو(نیب) نے ایل این جی کیس میں رواں برس اگست میں ضمنی ریفرنس دائر کیا تھا جس میں پانچ ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔


نیب راولپنڈی نے سابق وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی اور دیگر ملزمان کے خلاف ایل این جی کیس کا ضمنی ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا۔


ضمنی ریفرنس میں شاہد خاقان کے بیٹے عبداللہ خاقان سمیت پانچ نئے ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے جس کے بعد ایل این جی ریفرنس میں ملزمان کی تعداد 15 ہو گئی ۔ نئے نامزد ملزمان میں عبداللہ خاقان، فلپ ناٹمین، چودھری اسلم، محمد امین اور ثناصادق شامل ہیں۔


چوہدری اسلم شاہد خاقان عباسی کی ائیر لائن کے ایم ڈی ہیں جب کہ فلپ ناٹمین کو ایل این جی ٹرمینلز کے لیے کنسلٹنٹ رکھا گیا تھا۔ محمد امین سوئی سدرن گیس کمپنی کے ایم ڈی ہیں۔


نیب نے اس سے قبل بھی ایک ریفرنس دائر کیا تھا جس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دس ملزمان کو نامز کیا گیا تھا۔

پہلے ریفرنس کے مطابق اس کمپنی کو مارچ 2015 سے ستمبر 2019 تک 21 ارب روپے کا فائدہ پہنچایا گیا اور 2029 تک قومی خزانے کو 47ارب روپے کا نقصان ہو گا۔


 شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے علاوہ تیل کی سرکاری کمپنی پی ایس او کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر شیخ عمران الحق کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔