احتساب عدالت کا تحریری فیصلہ جاری،نصرت شہباز،رابعہ عمران،سلمان شہباز کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم

Written decision of accountability court issued, order to Nusrat Shahbaz, Rabia Imran, Salman Shahbaz to appear at next hearing
کیپشن: فائل فوٹو:شہباز شریف،حمزہ شہباز

لاہور:احتساب عدالت  نے شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس کے مطابق  شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز، بیٹے سلمان شہباز کو پیش ہونے کا آخری موقع دے دیا گیا جبکہ  عدالت نے شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران اور  داماد ہارون یوسف کو ہر صورت پیش ہونے کی ہدالت کردی ۔

ذرائع کے مطابق احتساب عدالت لاہور  نے شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کاتفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے شہباز شریف کی اہلیہ  نصرت شہباز،رابعہ عمران،عمران یوسف اور سلمان شہباز کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کاحکم جاری کیا۔احتساب عدالت نے پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت 10ملزمان  پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔


جسٹس جواد الحسن کی جانب سے 3صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ تفتیشی افسر کے مطابق نصرت شہباز ،سلمان شہباز کے اشتہارات  آویزاں کردیے گئے جبکہ عدالت نے شہباز شریف سمیت 10ملزمان پر فردجرم عائد کی جس پر تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔


عدالت کی جانب سے فیصلہ میں مزید کہا گیا کہ شہبا زشریف اور حمزہ کے وکیل نے ریفرنس پڑھنے کیلئے 15روز کی مہلت مانگی جبکہ عدالت وکیل کی استدعا کو منظور کرتی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں فرد جرم عائد  کی تھی ، تاہم دونوں ملزموں سے صحت جرم ماننے سے انکار کر دیا ۔

میاں شہباز شریف کا کیس کی سماعت کے دوران عدالت کے روبرو اپنے بیان میں کہنا تھا کہ میں اپوزیشن لیڈر ہوں اور بڑی سیاسی جماعت کا صدر ہوں۔ میں نے سات مہینے صبر کیا تاکہ قوم کی ایک ایک پائی بچا سکوں۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ مجھ  پر  جتنے الزامات لگائے گئے کیا اس میں ایک دھیلے کی کرپشن بھی ظاہر کی گئی؟ میں نے صوبے کی عوام کو اورنج ٹرین، میٹرو بس، پارکس اور پی کے ایل آئی جیسا ہسپتال دیا۔ یہ جو اورنج لائن چل رہی ہے، یہ ایک وکیل، طالبعلم، خواتین بچے اور مریضوں کے لیے ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ آشیانہ کیس اور صاف پانی کیس سمیت تمام  بے بنیاد ہیں۔ میرے خلاف جتنے بھی الزامات عائد کئے گئے، وہ بدنیتی پر مبنی ہیں۔ اعلیٰ عدالتوں نے بھی نیب کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے ہیں۔ یہ ادارہ پولیٹیکل انجینئرنگ کرنے والا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے میگا پراجیکٹس میں عوام کے اربوں روپے بچائے۔ قومی احتساب بیورو آج تک ہمارے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا۔ 

ایک موقع پر شہباز شریف جج سے مخاطب ہوئے اور کہا کہ میں آپ سے ایک سوال کرتا ہوں جس پر فاضل جج نے کہا کہ آپ عدالت سے کوئی سوال نہیں کر سکتے۔ شہباز شریف نے جواب دیا کہ میں معذرت چاہتا ہوں، آپ سے صرف چند گزارشات کرنا چاہتا ہوں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان خطے کو آگے لے کر جانا ہے۔ ہم مل کر ہندوستان کو مالی شکت دے سکتے ہیں۔