مکہ مکرمہ : سعودی وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ بیرونی ممالک ( پاکستان سمیت دیگر ممالک ) سے آنے والے عمرہ زائرین کو ایک سفر کے دوران ایک سےزیادہ عمرے کرنے کی اجازت صرف اور صرف تین شرائط پر دی جائیگی ۔
سعودی عرب کے اخبار کے مطابق وزارت حج و عمرہ کے اعلیٰ حکام کا کہناہے کہ ان تین شرائط میں پہلی شرط یہ ہے کہ عمرہ زائر کی واپسی کا پروگرام دوسرے عمرے کی وجہ سے متاثر نہ ہو ۔عمرہ کمپنی کے متعلقہ انچارج کے ساتھ طے کرکے واپسی کی ریزرویشن کنفرم کرالی جائے ۔
دوسری شرط کے بارے میں وزارت حج و عمرہ کا کہناتھاکہ جس گروپ کے ساتھ عمرہ زائر آیا ہو دوسرے عمرے کی درخواست اس گروپ کی طرف سے ہو انفرادی درخواست قابل قبول نہیں ہوگی ۔
واپسی کی ریزرویشن کی کنفرمیشن عمرہ زائر کی بجائے فیلڈ سروس کمپنی کے توسط سے ہی قابل قبول ہوگی ۔ معتمرین کو فیلڈ سروس فراہم کرنے والی کمپنی "اعتمرنا ایپ " کے ذریعے عمرہ اجازت نامہ جاری کرائے ۔
واضح رہے کہ پاکستان سمیت بیرون ملک سے آنے والے زائرین کو ایک سفر میں صرف ایک بار عمرے کی اجازت دی جارہی ہے ۔ دوسری بار عمرہ کرنے کی اجازت صرف اور صرف شرائط پوری کرنے پر دی جارہی ہے ۔
عمرہ زائرین ایک عمرہ اور اس کے تمام مراحل طے کرنے کے بعد واپسی کے لیے دوبارہ حرم میں نہیں جاسکتے ۔ یہ سہولت صرف اور صرف عمرہ کرنے والے دیگر زائرین کو حاصل ہوگی ۔
سعودی انتظامیہ کا کہناہےکہ پہلے تو یہ ہوتا تھا کہ عمرہ کرنے کے بعد عمرہ زائر باآسانی واپسی جاتے، وہیں بیھٹے رہتے ، سارا دن حرم کے صحن اور مطعاف ، صفا ومروہ میں سکوں سے عبادت کرتے تھے ، مگر اب کورونا کی وجہ سے ایسا کرنا کسی بھی صورت ممکن نہیں ہے ۔
جس کی وجہ سے ہمیں نشاندہی کا ایسا نظام بنانا پڑ اہے جو ہمارے عمرہ زائرین کو ایک عمرہ پورا کرنے کے بعد حرم پاک کے صحن سے باہر تک لے جاتا ہے ۔
واضح رہے کہ عالمی وبا کے باعث حرم مکہ اور مسجد نبوی صلی اللہ الیہ والہ وسلم کو کئی ماہ تک جزوی بند رکھنے کے بعد عالمی وبا میں کمی کے بعد ایس او پیز کے تحت دوبارہ عمرہ زائرین کے لیے کھولا گیا ہے ۔
ایک اندازے کے مطابق اب تک اعتمرنا ایپ اور سعودی آن لائن سسٹم کے تحت بیس لاکھ افراد کو عمرہ کی اجازت دی گئی ۔ جبکہ گزشتہ روز پہلی بار پاکستانی عمرہ زائرین نے روضہ رسول صلی اللہ الیہ والہ وسلم پر حاضری دی تھی ۔