مصر میں الجماعت الاسلامیہ کے اہم لیڈروں کے نام دہشتگردوں کی فہرست میں شامل

10:58 AM, 12 Nov, 2018

قاہرہ:مصر میں حکومت نے الجماعت الاسلامیہ کے متعدد لیڈروں اور 164 کارکنان کے نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیے ہیں۔

قاہرہ کی فوجداری عدالت کے قونصلر محمد فہمی نے اس انتہا پسند گروپ کے 164 ارکان کے نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کا حکم دیا تھا۔ان میں سابق مصری صدر انور السادات کے قاتل خالدالاسلامبولی کا بھائی محمد شوقی الاسلامبولی ،طارق الزمر اور عاصم عبدالماجد بھی شامل ہیں ۔

ان کے نام پانچ سال کے لیے ممنوعہ فہرست میں شامل کیے گئے ہیں۔عدالت نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ اس گروپ کے لیڈروں کی جانب سے دہشت گردی ، ریاست کے خلاف لوگوں کو اکسانے اور بالائی مصر میں واقع گورنریوں سے جنگجوں کو بھرتی کرنے کی سرگرمیوں کو بحال کرنے کی کوشش کے بعد کیا گیا ہے۔

مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے ایک قانون جاری کیا تھا جس کے تحت دہشت گرد تنظیموں اور دہشت گردوں کی ایک فہرست مرتب کی گئی ہے جبکہ اس قانون کی دفعہ 2 کے تحت سرکاری استغاثہ کو ایسی فہرستیں جاری کرنے اور ان سے متعلق کیسوں کے فیصلے کا اختیار دیا گیا ہے۔

اس قانون کے تحت فوجداری عدالت کالعدم قرار دی گئی تنظیموں کے اثاثوں کو منجمد کرنے کا حکم جاری کرسکتی ہے،ان پر سفری اور سفری دستاویزات کے اجرا پر پابندی عاید کرسکتی ہے اوران پر کوئی بھی سرکاری عہدہ رکھنے پر بھی پابندی عاید کرسکتی ہے۔

مزیدخبریں