لندن: گندے انڈوں کی بدبو اتنی ناگوار ہوتی ہے کہ اس کے تصور سے ہی متلی شروع ہو جائے، مگر اب سائنسدانوں نے اس بدبو کا ایسا فائدہ بتا دیا ہے کہ نہ چاہتے ہوئے بھی آپ اس سے استفادہ کرنا چاہیں گے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی ایکسٹر یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اپنی نئی تحقیق میں بتایا ہے کہ ”گندے انڈوں کی بدبو اس سے خارج ہونے والی گیس ہائیڈروجن سلفائیڈ کی وجہ سے ہوتی ہے اور یہ گیس ممکنہ طور پر شوگر کے مریض افراد کو ہارٹ اٹیک سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔“ سائنسدانوں کے مطابق ”طویل عرصے تک ہائی بلڈ شوگر کے باعث خون کی وریدوں میں انفلیمیشن پیدا ہو جاتی ہے جو خون کی روانی میں رکاوٹ بن کر شوگر کے مریض کو ہارٹ اٹیک آنے کے امکانات بڑھا دیتی ہے۔ ہائیڈروجن سلفائیڈ گیس وریدوں کے خلیوں کو پہنچنے والے نقصان کو درست کرتی ہے۔“
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ” اگر کسی مریض کے متاثرہ خلیوں میں ایسی دوائی انجکشن کے ذریعے داخل کی جائے جس سے سڑے ہوئے انڈوں کی بدبو آتی ہو، وہ انفلیمیشن کے باعث تباہ ہونے والے خلیوں کو دوبارہ صحت مند کر دے گی۔ اس سے مریض کے خون کا بہاﺅ بہتر ہو جائے گا اور ہارٹ اٹیک کے امکانات کم ہو جائیں گے۔“رپورٹ کے مطابق ایکسٹر یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایسی بدبو خارج کرنے والی ایک دوا ایجاد کی ہے جس کا نام AP123رکھا گیا ہے۔ انہوں نے فی الحال اس کا چوہوں پر تجربہ کیا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ وہ آئندہ چند سالوں میں اس دوا کا انسانوں پر تجربہ کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔