گجرات: گجرات میں انسانیت سوز واقعہ ۔ پنچایت نے زیادتی کے کیس میں صلح کے لیے ملزم کی بیٹی ، مدعی کےحوالے کر دی ۔ شادی شدہ خاتون نے حاملہ ہونے پر خود سوزی کر لی ۔پولیس نے متوفیہ کے نزعی بیان پر۔ باپ سمیت پنچایتیوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے پانچ افراد کو حراست میں لے لیا ۔
نواحی گاؤں ڈھلو غربی کے رہائشی چنگ چی ڈرائیور لیاقت کی جانب سے گاؤں کے رہائشی محنت کش محمد بوٹا کی کمسن 6سالہ بیٹی سے زیادتی کرنے کی کوشش کی گئی جس پر تھانہ صدر جلالپورجٹاں نے ملزم لیاقت کو گرفتار کر کے اسکے خلاف محمد بوٹا کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا اور اُسے جیل بھیج دیا ۔
صلح کی کوشش کیلئے گاؤں میں پنچائیت بیٹھی جس نے لیاقت کو جیل سے رہائی کے بدلے اپنی بیٹی جنسی تشدد کےلئے محمد بوٹا کے حوالے کرنے کا فیصلہ کر دیا جس پر دونوں میں اس فیصلے کی روشنی میں صلح ہو گئی اور لیاقت رہا ہو کر جیل سے گھر پہنچ گیا کہ شادی شدہ 20سالہ ماریہ کو والد کی جانب سے کئے گئے جرم کی سزا کےلئے چنا گیا ۔
ماریہ نے خاوند جاوید کے بیرون ملک سے واپس آنے پر حقیقت کھل جانے اور حاملہ ہونے کے بعد خود کو زندہ جلا لیا جس پر تھانہ صدر جلالپورجٹاں نے مقدمہ درج کرکے محمد بوٹا سمیت 5افراد کو حراست میں لے کر شامل تفتیش کر لیا۔