کراچی:سپریم کورٹ کراچی رجسٹر ی میں ٹی وی چینلز پر بھارتی مواد نشر کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی اور چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ ٹی وی پر ایسے شوز دکھائے جارہے ہیں جو ناقابل قبول ہیں،لبرل ضرور ہیں مگر اس قدربے حیائی ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:میشا شفیع نے علی ظفر کے لیگل نوٹس کا جواب دیدیا
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں آج چیف جسٹس پاکستان نے مختلف کیسز کی سماعت اور ٹی وی چینلز پر بھارتی مواد نشر کرنے سے متعلق کیس میں چیف جسٹس پاکستان نے دوٹوک اعلان کرتے ہوئے پیمراور تمام چینلز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ٹی وی پر غیر ملکی مواد سے متعلق قانون اور عملدرآمد کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔دوران کیس پروڈیوسرز اور فنکار عدالت میں پیش ہوئے،فنکاروں نے بتایا بھارتی مواد دکھانے سے ان کا روزگار متاثر ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی گلوکار ہمیش ریشمیا نے اداکارہ سونیا کپور سے دوسری شادی کرلی
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سب سےزیادہ برائی ایک انٹرٹینمنٹ چینل دکھا رہا ہے،اس چینل کی ایوارڈ تقریب میں جو کپڑے خواتین نے پہنے ہوتے ہیں ، وہ ناقابل قبول ہیں۔چیف جسٹس نے اداکار عدنان صدیقی کو سرزنش کرتے ہوئے کہا آپ ایک ٹی وی شو میں جج بنے ہوے تھے ، کیسا قابل اعتراض لباس پہنایا ہوا تھا ، بچیوں کو ؟ میں مولوی نہیں ہوں اور نہ ہی مولویوں والا کلچر چاہتا ہوں مگر ہر چیز کی حدود ہوتی ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:چیف جسٹس نے سانحہ 12 مئی کے کیس کی فائل طلب کرلی،ایئر بلیواور شاہین ایئر لائنز کو جرمانہ کردیا
چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریماکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹی وی ایوارڈ تقریب میں خواتین کے کپڑے ناقابل قبول ہیں،سب سے زیادہ برائی ٹی وی دکھا رہاہے،چیف جسٹس نے فنکارعدنا ن صدیقی کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ لبرل ضرور ہیں مگر اس قدر بے حیائی ہرگز برداشت نہیں کر یں گے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں