پشاور: عوامی نیشنل پارٹی نے موسم گرما اور ماہ صیام سے قبل غیر اعلانیہ اور ناروا لوڈشیڈنگ پر شدید ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ ماہ صیام کی آمد سے قبل ہی عوام کو ظالمانہ لوڈشیڈنگ کا تحفہ دے دیا گیا ہے اور2018میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کی اعلانات کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے ۔ پارٹی کے صوبائی ترجمان ہارون بلور نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ شدید گرمی اور ماہ صیام سے قبل ہی صوبے کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی ترسیل بند کر دی گئی ہے اور غیر اعلانیہ و ناروا لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جبکہ بدترین لوڈشیڈنگ نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو رمضان کی آمد سے قبل لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کیلئے اپنی تمام تر توجہ توانائیاں صرف کرنی چاہئیں تا کہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات میسرکی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جاسکیں لیکن بد قسمتی سے ایسا نہیں ہوا اور صوبے کی پیدا کردہ بجلی یہاں کے عوام پر ہی بند کر دی گئی ہے اور عوام کو لوڈ شیڈنگ کے اس کرب سے نجات دلانے کیلئے صوبائی حکومت بھی راہ فرار اختیار کر رہی ہے۔انہوں نے صوبائی حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مسئلے کو مزید الجھانے کے بجائے اسے حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور غریب اور پسے ہوئے لوگوں کے مسائل میں کمی کے بجائے اضافے سے اجتناب کیا جائے ۔ صوبائی حکومت کو بھی اے این پی کے شروع کردہ بجلی کے تمام منصوبوں پر بلاتعطل کام جاری رکھنا چاہیے تا کہ بجلی کی پیداوار میں اضافے کے عمل کو یقینی بنایا جا سکے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگر دونوں حکومتیں ایک دوسرے پر تنقیدکے بجائے مسئلے کے حل کیلئے ساتھ دیں تو عوام کو سہولیات ملنے کے امکانات روشن ہو جائیں گے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں