لندن: امریکا کے ماہرین صحت نے کہا ہے کہ مصنوعی مٹھاس والے مشروبات دماغ پر منفی اثرات کرسکتے ہیں۔
بوسٹن یونیورسٹی میں نیورولوجی کے ماہرین نے کہا ہے کہ ہماری تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزانہ سافٹ ڈرنک، فروٹ جوس اور مصنوعی مٹھاس والے شربت کا استعمال پورے دماغی حجم میں کمی اور یادداشت متاثر کرنے کی وجہ بن سکتا ہے جس سے ڈیمنشیا اور فالج کا خطرہ تین گنا تک بڑھ سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق مصنوعی مٹھاس والے مشروبات دل کی کارکردگی اور افعال کو بھی متاثر کرسکتے ہیں اور دماغی شریانی نظام پر بھی برے اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کرتے ہوئے مذید کہا ہے کہ ڈائٹ مشروبات اور سافٹ ڈرنکس بھی ذیابیطس اور ڈیمنشیا کی وجہ بن سکتے ہیں۔
ماہرین نے مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ صحت مند زندگی گزارنے کے لئے مشروبات سے کہیں بہتر ہے کہ تازہ پھل اور سبزیاں استعمال کی جائیں۔