تھر: صحرا تھر میں ایک بار پھر رانی کھیت بیماری پھوٹ پڑی، جس کی وجہ سے مزید 10مور ہلاک ہو گئے۔ ننگرپارکر کے گائوں کیریو دل اور پاٹیا میں مزید دس مور رانی کھیت بیماری میں مر گئے ،جس کے بعدرواں ماہ موروں کے مرنے کی تعداد 465ہو گئی ہے۔محکمہ وائلڈ لائیف نے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے متاثر علاقوں میں 100کی تعداد میں مور رانی کھیت بیماری میں مبتلا ہے ۔
رابطہ کرنے پر وائلڈ لائیف کے گیم وارڈن تلوکچند نے بتایا کہ تھر میں موروں رانی کھیت بیماری نہیں مور بھوگ اور پیاس کی وجہ سے ہلاک ہو رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ فلڈ کے لیے محکمہ وائلڈ لائف تھرپارکر کے پاس صرف ایک گاڑی تھی وہ بھی ناکاراہ ہو گئی ہے، جس کے وجہ سے دیہاتی گائوں تک پہچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ پولٹری کو چاہیے کہ وہ اپنے ڈاکٹروں کی ٹیمیں لے کے تھر میں موروں کی بیماری کی تصدیق کریں اور ادویات دے۔
اس سے قبل بھی 24 گھنٹوں کے دوران 6 مور جان سے جاچکے ہیں۔ محکمہ جنگلی حیات اور محکمہ پولٹری کے حکام ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کر پائے کہ موروں کا علاج کس کی ذمہ داری ہے۔ دوسری جانب محکمہ وائلڈ لائف نے موروں کی ہلاکتوں پر مؤقف اختیار کیا ہے کہ تھرپارکر میں گرمی کی شدت اور پیاس سے مور ہلاک ہو رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ متاثرہ دیہات میں وائلڈ لائف کی ٹیمیں اور دوائیں ضرورت سے کم ہیں۔