اسلام آباد: ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیا ء کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی جانب سے پانامہ کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی جے آئی ٹی کا اجلاس ہوا۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے بھجوایا گیا ریکارڈ جے آئی ٹی کو موصول ہو گیا ہے جب کہ جے آئی ٹی نے غیر ملکی ماہرین سے مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ماہرین وزیر اعظم اور بچوں کے غیر ملکی اکاؤنٹس اور اثاثہ جات کی جانچ پڑتال کریں گے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان اور برطانیہ سمیت کئی ممالک کے درمیان معلومات کے تبادلے کے باضابطہ معاہدے نہیں جس کی وجہ سے جے آئی ٹی کو سرکاری سطح پر معلومات کے حصول میں دشواری کا سامنا کرنا پڑے گا۔
دوسری جانب جے آئی ٹی کو وزیر اعظم کے حوالے سے اثاثوں کی موصول ہونیوالی تفصیلات کے مطابق ان کی بیرون ملک کوئی جائیداد نہیں بلکہ ان کے نام جتنے بھی اثاثے ہیں وہ پاکستان میں ہی ہیں۔
وزیر اعظم نے کاروباری مقاصد کیلئے 2015 میں اپنے بیٹے حسین نواز سے 20 کروڑ روپے وصول کئے تھے۔ یاد رہے کہ پاناما کیس کی تحقیقات ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے کی سربراہی میں قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کر رہی ہے جس میں آئی ایس آئی، ایم آئی، اسٹیٹ بینک، نیب اور ایس ای سی پی کے افسران بھی شامل ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں