اسلام آباد: بھارتی خاتون عظمی کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ بھارت واپس جانے کی اجازت اور پولیس کی تفتیش سے استثنیٰ دیا جائے۔ اسلام آباد سے واہگہ بارڈر تک سکیورٹی فراہم کی جائے اور شوہر کو ہراساں کرنے سے روکا جائے۔
گزشتہ روز عظمیٰ کے شوہر طاہر نے بھی عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی کہ اس کی بیوی کو بھارت جانے سے روکا جائے اور آزادانہ ملاقات کی اجازت دی جائے۔
واضح رہے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ نے مجسٹریٹ کے سامنے بیان رکارڈ کرایا تھا۔ اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا میں پاکستان میں شادی کرنے نہیں آئی تھی لیکن میری گن پوائنٹ پر شادی کرائی گئی۔ مجھ سے تمام سامان واپس لے لیا گیا اور ہراساں کرنے کے ساتھ زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
عظمیٰ نے اپنے بیان میں پاکستانی شوہر طاہر علی پر پہلے سے شادی شدہ ہونے کا الزام لگایا کہ وہاں موجود بچے طاہر کو ابو کہہ کر پکار رہے تھے۔ ڈاکٹر عظمیٰ نے کہا میں بھارتی ہائی کمیشن سے باہر نہیں جانا چاہتی اور جب تک بحفاظت واپس نہیں چلی جاتی ہائی کمیشن میں رہوں گی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں