لاہور: کہتے ہیں غصہ عقل کو کھا جاتا ہے۔ غصے میں انسان بعض دفعہ ہوش و حواس پر قابو رنہیں رکھ پاتا جبکہ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ شدید غصہ دل کے اچانک دورے، دماغ کی شریان پھٹنے یا فالج کے حملے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔علاوہ ازیں مستقل غصہ کرنا ڈپریشن اور ذہنی تناو¿ کا باعث بنتا ہے جو آگے چل کر صحت کو مزید نقصانات پہنچاتا ہے۔
یہاں ہم آپ کو ایسی 5 تجاویز بتارہے ہیں جن پر عمل کر کے آپ اپنے غصے پر قابو پا سکتے ہیں جو آپ کی صحت اور جذبات کے لیے مفید ہوگا۔
مزاح:
غصے کے دوران کسی مزاحیہ صورتحال یا گفتگو کو یاد کرنا یا مزاح پر مبنی کوئی شے دیکھنا غصے کو کم کرسکتا ہے۔یہ ایک بہت آسان طریقہ ہے جو باآسانی آپ کے غصے کو کم کرنے میں مدد دے گا۔
جگہ تبدیل کریں:
جب 2 افراد غصے میں ایک دوسرے سے بحث و تکرار کریں تو ایک شخص کا وہاں سے ہٹ جانا بہتر ہوتا ہے۔یہ عمل صورتحال کی کشیدگی اور غصے کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے جس کے بعد غصے کا شکار افراد ٹھنڈے دماغ سے صورتحال کا تجزیہ کر سکتے ہیں۔
مفروضے قائم کرنے سے گریز کریں:
بعض دفعہ ایسی صورتحال بھی پیش آتی ہے جب ہم اپنی طرف سے مفروضے قائم کرلیتے ہیں اور انہیں سچ سمجھ کر سخت ردعمل کا مظاہر کرتے ہیں جبکہ حقیقت میں ایسا کچھ بھی نہیں ہوتا۔یہ ضروری ہے کہ لوگ ا?پس میں گفت و شنید کے ذریعے مسائل کو حل کریں تاکہ غصے اور بد گمانیوں سے بچا جاسکے۔اپنی طرف سے مفروضے قائم کرنا اور انہیں درست سمجھنا نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔
مراقبہ:
باقاعدگی سے مراقبہ کرنا ذہن کو پرسکون کرتا ہے اور دماغ سے غصے سمیت منفی جذبات کا خاتمہ ہوتا ہے۔اگر آپ کو بہت زیادہ غصہ آتا ہے تو مراقبے کو اپنا معمول بنا لیں یقیناً آپ اپنے غصے میں کمی محسوس کریں گے۔
پرسکون مقام:
بعض اوقات پرہجوم اور پرشور مقامات بھی ہمارے دماغ کو تناو¿ کا شکار کردیتے ہیں جس کے بعد ہمیں معمولی سی بات پر بھی غصہ ا?سکتا ہے۔دماغ کو پرسکون بنانے کے لیے ضروری ہے کہ روز کسی خاموش اور آرام دہ مقام پر وقت گزارا جائے۔ یہ مقام گھر سے دور ساحل سمندر بھی ہوسکتا ہے، اور گھر کے اندر کوئی خاموش کمرہ بھی۔