اسلام آباد: قومی اسمبلی میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی جانب سے ویزے محدود کرنے سے متعلق تفصیلات پیش کر دی گئی ہیں۔
وزارت خارجہ کی جانب سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ کچھ پاکستانیوں نے جعلی ڈگریاں، ڈپلومے اور ملازمت کے جعلی معاہدے جمع کروائے تھے، جبکہ کچھ افراد ویزے کی مدت سے زیادہ قیام کر چکے تھے۔ اس کے علاوہ، بعض پاکستانی سیاسی اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے، جبکہ کچھ افراد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا نامناسب استعمال کرتے رہے۔
وزارت خارجہ نے وضاحت کی کہ ان مسائل کی وجہ سے یو اے ای حکام نے ویزا درخواستوں کی جانچ پڑتال سخت کر دی ہے اور کچھ پابندیاں عائد کی ہیں۔ تاہم، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایوان کو آگاہ کیا کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو باضابطہ طور پر کسی ویزا پابندی سے متعلق مطلع نہیں کیا۔
اس کے ساتھ ہی، متحدہ عرب امارات نے 5 سالہ ویزے کے اجرا کا اعلان بھی کیا ہے، جس سے مستقبل میں ویزا پالیسی میں بہتری کی توقع کی جا رہی ہے۔