عظیم انقلابی شاعر حبیب جالب کو دنیا سے رخصت ہوئے 32 برس بیت گئے

02:17 PM, 12 Mar, 2025

نیوویب ڈیسک

لاہور : پاکستان کے عظیم انقلابی شاعر حبیب جالب کو ہم سے رخصت ہوئے 32 برس ہو گئے۔ حبیب جالب 24 مارچ 1928ء کو مشرقی پنجاب کے شہر ہوشیارپور میں پیدا ہوئے اور 15 سال کی عمر میں ہی شاعری کی دنیا میں قدم رکھ لیا تھا۔ جالب نے قیام پاکستان کے بعد کراچی اور پھر لاہور میں سکونت اختیار کی، جہاں انہوں نے معاشرتی ناانصافیوں کے خلاف شاعری کو اپنے جذبے کا اظہار بنایا۔

حبیب جالب کی شاعری ہمیشہ عوامی حقوق اور حکومتی جبر کے خلاف مزاحمت کا استعارہ رہی۔ انہوں نے ہر دور میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں، مگر کبھی بھی حکام کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ ان کی شاعری میں جدوجہد، احتجاج اور محبت کی جھلکیاں نمایاں ہیں۔ جالب نے نہ صرف مزاحمتی بلکہ رومانوی گیت بھی لکھے اور ان گیتوں نے بہت شہرت پائی۔

ان کے مشہور شعری مجموعوں میں ’’برگ آوارہ‘‘، ’’سر مقتل‘‘، ’’عہد ستم‘‘، ’’ذکر بہتے خون کا‘‘، ’’گوشے میں قفس کے‘‘، ’’حرف حق‘‘، ’’اس شہر خرابی‘‘ اور ’’حرف سردار‘‘ شامل ہیں۔ ان کی شعری تخلیقات آج بھی معاشرتی شعور اور مزاحمت کے اہم اشارے ہیں۔

حبیب جالب کی زندگی سادگی اور فقیری میں گزری، اور وہ ہمیشہ اپنے اصولوں پر قائم رہے۔ 12 مارچ 1993 کو 65 برس کی عمر میں اس جہان فانی سے رخصت ہونے والے اس عظیم شاعر کو حکومت پاکستان نے ان کی وفات کے 16 برس بعد نشان امتیاز کے اعزاز سے نوازا۔ حبیب جالب کی شاعری آج بھی عوامی آواز اور جمہوریت کے لیے کی جانے والی جدوجہد کی علامت بن کر زندہ ہے۔

مزیدخبریں