یہاں رائے کا اظہارکریں تو سمجھا جاتا ہے وفادار نہیں،گورنر پنجاب بھی چپ نہ رہے

Ch Sarwar, Governor Punjab

لاہور:گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ شہباز شریف اور عمران خان کے دور حکومت میں بطورگورنر اپنے طریقے سے ہی کام کرتا رہا ہوں، یہاں پر تو اگر آپ اپنی پارٹی میں کسی رائے کا اظہار کرتے ہیں تو یہی سمجھا جاتا ہے کہ شاید آپ پارٹی سے وفادار نہیں ہیں۔

نیو نیوز کے پروگرام’’ جی سرکار‘‘ میں بات کرتے ہوئے گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا کہ جب میں برطانیہ میں تھا تو پچیس دفعہ اپنی ہی حکومت کے خلاف ووٹ دیا۔ یہاں پر آزادی اظہار رائے پر قدغن ہے غلطی سے بھی کوئی لفظ بول دیا جائے تو میڈیا  واویلا شروع کردیتا ہے ۔

 ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا  میں اور عثمان بزدار اپنے اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرتے ہیں، پاکستان کا سیاسی ڈھانچہ ایسا ہے جہاں وزیراعلیٰ اور وزیراعظم ہی صرف دو بڑے عہدے ہیں۔ پاکستان میں کسی بھی جمہوری حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم کے بغیر بلدیاتی الیکشن نہیں کرائے۔ لوکل گورنمنٹ کا نظام مضبوط کر کے ہم گورننس کے مسائل حل کرسکتے ہیں، ایم پی ایز اور ایم این ایز کا کام قانون سازی ہے ۔ 

انہوں نے کہا ہم ناقص پالیسیوں کی وجہ سے پیچھے ہیں، فرنس اور کول سے بجلی کی بجائے سولر اور ہائیڈرو سے بجلی بنانے کو ترجیح دینی چاہیے۔ میری خواہش ہے کہ آزادانہ گھوموں لیکن سکیورٹی مجبوری ہے۔ میں پاکستان کی سیاست میں نہیں آنا چاہتا تھا ، بینظیر بھٹو نے پاکستان میں سیاست کیلئے قائل کیا ۔ شہباز شریف نہیں چاہتا تھا  میں گورنر بنوں وہ  میں نواز شریف کی وجہ سے بنا ۔ اب کی دفعہ پارٹی نے مجھے گورنرشپ کا عہدہ دیا ۔


 مہنگائی کے حوالے سے انکا کہنا تھا  یہ حکومت کیلئے بھی چیلنج ہے ۔ پاکستان میں کسان جو چیز سو روپیہ کی دیتا ہے وہ مارکیٹ میں ڈبل ریٹ تک ہوجاتی ہے مڈل مین کا کردار بہت اہم ہے۔ مافیاز کو قابو کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہیلتھ کارڈ پر مجھے خود تحفظات ہیں  آپ پانچ ہزارکی انشورنس پر دس لاکھ کا علاج کیسے کر سکتے ہیں۔ گورنرشپ بہت کر لی اب ایکٹو سیاست میں آنا چاہتا ہوں۔