کوئٹہ: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ ہمیں صلح صفائی کی طرف جانا چاہیے، عدم اعتماد کی تحریک سے قبل پارلیمینٹ اور لاجز کو ایف سی اور رینجرز کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ہمیں صلح صفائی اور بات چیت کی جانب جانا چاہئے، تحریک عدم اعتماد پر اپوزیشن کو شکست ہو گی اور اسی تنخواہ پر کام کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کیلئے تحریک عدم اعتماد سے 7 روز قبل پارلیمینٹ اور لاجز کو ایف سی اور رینجرز کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ حکومت آرٹیکل 245 کے فوج بلانے کا اختیار بھی رکھتی ہے مگر اس کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ انصار السلام، بیت السلام اور پرائیویٹ ملیشیاءسمیت کسی کو اندر آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، عدم اعتماد کی تحریک پر اپوزیشن شکست تسلیم کر کے اسی تنخواہ پر کام کرے گی۔
وزیراعظم پاکستان کی جانب سے اپوزیشن پر سخت حملوں سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مولانا غفور حیدری نے بھی مجھ سے یہی گلہ کیا ہے اور میرا خیال ہے ہمیں صلح صفائی اور ٹھنڈے پروگرام کی طرف جانا چاہئے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد میں ہارنا ہے اور اس کے بعد بھی ہمیں تنگ کرنا ہے، تو بہتر ہے کہ ان کے ساتھ ہم ابھی سے ٹھنڈے ہوجائیں اور انہیں ذہنی طور پر تیار کردیں کہ آپ ہارنے والے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں تو آج بھی صلح صفائی کی باتیں کرنا چاہتا ہوں کیونکہ انتخابات میں ایک سال رہ گیا ہے اور بہتر یہی ہے کہ عمران خان کیساتھ انتظار کریں، کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ 10 سال لائن میں لگے رہیں اور سلیکشن سلیکشن کی باتیں کرتے رہیں۔