اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا 30 سال سے ملک کونقصان پہنچانےوالےنظام کوشکست ہوئی اور پی ڈی ایم کی تدفین ہو گئی ہے جبکہ ہماری نیک نیتی پر شک کرنیوالوں کو شکست ہوئی ہے۔
صادق سنجرانی کی کامیابی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا ملک میں ترقی اور خوشحالی کیلئے اوپن بیلٹ وقت کی ضرورت ہے اور عوام کرپشن روکنے کیلئے نکلتے ہیں نہ کہ اس بچانے کیلئے۔ صبح اپوزیشن نے خود کیمروں کا ڈراما کیا اور ان کا خیال تھا کیمروں کا ناٹک رچا کر اس الیکشن پر اثر ڈال سکیں گے لیکن وہ کامیاب نہیں ہو سکے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن قانون کی حکمرانی کیلئے عمران خان کا ہاتھ مضبوط کریں۔
اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹر فیصل جاوید نے کہا آج کی فتح صادق سنجرانی کی نہیں بلکہ پورے بلوچستان کی فتح ہے۔ آج کی فتح حق، سچ ، شفافیت ،عوام ، عمران خان اور پاکستان کی فتح ہے جبکہ عمران خان الیکشن اصلاحات لائیں گے اور اوپن ووٹنگ کی طرف جائیں گے۔
خیال رہے کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں حکومتی امیدوار صادق سنجرانی دوبارہ چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے ہیں، انہوں نے اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کو شکست دی۔
چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں حکومتی امیدوار صادق سنجرانی کو 48 جبکہ اپوزیشن امیدوار یوسف رضا گیلانی نے 42 ووٹ حاصل کئے۔ خیال رہے کہ 98 سینیٹرز نے اپنا اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد ووٹ کاسٹ کرنے ہی نہیں آئے۔ اراکین کی جانب سے بیلٹ پیپر پر غلط مہر لگانے کی وجہ سے 7 ووٹ مسترد ہوئے۔
پریزائنڈنگ افسر نے صادق سنجرانی کی جیت کا اعلان کیا تو اپوزیشن خصوصاً پیپلز پارٹی کی جانب سے اس پر احتجاج کیا گیا۔ پیپلز پارٹی کے رہنما فاروق ایچ نائیک کی جانب سے اعتراض اٹھایا گیا کہ بلیٹ پیپر پر یہ کہیں نہیں لکھا کہ مہر کہاں لگائی جائے، امیدواروں کے نام کے اوپر مہر لگانے سے ووٹ مسترد کرنے کے فیصلے کو تسلیم نہیں کرتے۔
حلف اٹھانے کے بعد صادق سنجرانی نے ایوان بالا میں چیئرمین کی نشست کو سنبھالا اور کہا کہ میں دوبارہ چیئرمین منتخب کرنے پر اپنے تمام اراکین، وزیراعظم عمران خان، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان اور خصوصاً پرویز خٹک صاحب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں تمام سینیٹرز کو یقین دلاتا ہوں کہ میں ہاؤس کو ساتھ لے کر چلوں گا۔