اسلام آباد: ایوان بالا کے چئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ تحریک انصاف اور حکومتی اتحاد کے امیدوار صادق سنجرانی اور پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار ہیں۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے اپوزیشن نے جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سینیئر رہنما مولانا عبدالغفور حیدری جبکہ حکومت نے سابق فاٹا سے سینیٹر منتخب ہونے والے مرزا محمد آفریدی کو میدان میں اُتارا ہے۔ پولنگ بوتھ میں کیمرہ اور موبائل فون لے جانے پر پابندی تھی۔ پولنگ شام 5 بجے بند کر دی گی۔
جاری کردہ ایجنڈے کے مطابق چیئرمین کے منتخب ہونے کے بعد پریزائیڈنگ افسر نئے چیئرمین سے حلف لیں گے۔ چیئرمین سینیٹ حلف اٹھانے کے بعد ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب کروائیں گے۔ چیئرمین سینیٹ نو منتخب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے حلف لیں گے۔ سینیٹ رولز کے مطابق دونوں امیدواروں کے درمیان مقابلے کی صورت میں ایک امیدوار کو ایوان کے اراکین کی مجموعی تعداد کی اکثریت یعنی کم از کم 51 فیصد ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔
قبل ازیں سینیٹ میں پولنگ بوتھ کے اوپر خفیہ کیمرہ نصب ہونے پر اپوزیشن نے احتجاج کیا، ارکان نشستوں پر کھڑے ہو گئے۔ ایوان میں ہنگامہ آرائی ہوئی۔ پریذائیڈنگ آفیسر سینیٹر مظفر حسین شاہ سینیٹرز کو بیٹھنے کی درخواست کرتے رہے لیکن احتجاج جاری رہا۔ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ خفیہ کیمرہ لگانا قانون کی خلاف ورزی ہے۔ جس پر پریذائیڈنگ آفیسر سینیٹر مظفر حسین شاہ کی ہدایت پر نیا بوتھ لگا دیا گیا۔
سینیٹ کے نومنتخب 48 ارکان نے حلف اٹھایا۔ مظفر حسین شاہ نے نومنتخب سینیٹرز سے حلف لیا۔