اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے جوڑ آج پڑے گا۔ حکومتی امیدوار صادق سنجرانی اور پی ڈی ایم کے یوسف رضا گیلانی آمنے سامنے ہیں۔ خفیہ بیلٹ کے ذریعے انتخاب کیا جائے گا اور اڑتالیس نومنتخب سینیٹرز بھی آج حلف اٹھائیں گے۔
سینیٹ کا اجلاس آج ہو گا جس کا 10 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے جبکہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا۔ ایوان بالا کا اجلاس صبح دس بجے شروع ہوگا۔ انتخاب سے قبل چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نومنتخب 48 سینیٹرز سے حلف لیں گے جس کے بعد اجلاس ملتوی کر دیا جائے گا۔
امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کروائیں گے اور پھر نماز جمعہ کے بعد چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب کیا جائے گا۔ اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین کیلئے یوسف رضا گیلانی جبکہ ڈپٹی چیئرمین کے لیے عبدالغفور حیدری کا نام تجویز کیا گیا ہے۔
حکومتی اتحاد نے چیئرمین کے لیے صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے مرزا محمد آفریدی کو امیدوار نامزد کیا ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے سینیٹر سید مظفر حسین شاہ کو پریزائیڈنگ افسر مقرر کر دیا ہے۔
امیدواروں میں سادہ اکثریت لینے والا چیئرمین سینیٹ منتخب ہو جائے گا۔ تاہم ووٹ برابر ہونے کی صورت میں الیکشن دوبارہ ہو گا۔ پریذائیڈنگ افسر نومنتخب چیئرمین سینیٹ سے حلف لے کر اجلاس کی صدارت حوالے کر دیں گے۔
چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب کروائیں گے۔ ڈپٹی چیئرمین کی حلف برداری کے بعد حکومت اور اپوزیشن سینیٹ میں قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف نامزد کریں گے۔ اب سینیٹ میں 104 کے بجائے سینیٹ اراکین کی تعداد 100 ہو گی اور فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے بعد 4 نشستیں ختم کر دی گئی ہیں۔
اس وقت حکومت کو 47 جبکہ اپوزیشن کو 51 ممبران کی حمایت حاصل ہے ۔ مسلم لیگ ن کے سینیٹر اسحاق ڈار نے 2018 میں سینیٹر منتخب ہونے کے بعد سے اب تک حلف نہیں اٹھایا جبکہ جماعت اسلامی نے غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کسی بھی امیدوار کو ووٹ نہ دینے کا اعلان کیا ہے۔