کابل : افغانستان میں طالبان سربراہ ملا عمر کے صوبے زابل میں ٹھکانے کی تصاویر سامنے آئی ہیں۔
طالبان ترجمان نے دعوی کیا کہ ملا عمر نے اپنے آخری سال یہاں گزارے تھے۔ ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے ٹوئٹر اکاونٹ پر جاری2تصاویرمیں مٹی کی اینٹوں سے بنا صحن اور سادہ سا کمرہ دکھایا گیا۔جہاں ملا عمر آخری 7 سال 5 ماہ تک مقیم رہے۔
هغه اطاق چې مرحوم امیرالمؤمنین په زابل کې په کې اوسیده. ملا صاحب له دې کوچني اطاق څخه اسلامي امارت رهبري کړ او د وفات تر وخته همدلته و. دلته به ملاصاحب لمر ته کیناست همدلته یو کوچنی چمن اودګلانو بوټي وو. په دې اړه نور معلومات به په یوه کتاب کې به کره او مستند ډول خپاره شي. pic.twitter.com/Bw7KnbkWU0
— Zabihullah (ذبیح الله م ) (@Zabihullah_4) March 11, 2019
دوسری تصویر میں طالبان سربراہ کے زیر استعمال اشیاہیں۔ ملا عمر اپنے چھوٹے کمرے سے متصل گلاب کے باغ میں دھوپ بھی لیتے تھے۔ طالبان ترجمان کے مطابق وہ ایک دن کے لئے پاکستان یا دوسرے ملک نہیں گئے۔
بیماری کے باجود انہوں نے کسی دوسرے ملک میں علاج سے انکار کردیا۔دوسر ی طرف افغان صدر کے ترجمان کا دعوی ہے کہ ان پاس کافی ثبوت موجود ہیں جو ظاہر کرتے ہیں کہ ملاعمر پاکستان میں رہتے رہے۔
ان کا انتقال بھی وہیں ہوا۔ملا عمر نے 1996 سے 2001 تک افغانستان میں حکومت کی تھی۔ 2001 کے بعد سے موثر طور پر انہوں نے افغان طالبان کی قیادت کی۔افغان طالبان نے ان کی موت کی خبر کو 2 برسوں تک خفیہ رکھا تھا۔