ریاض: وزارت محنت کے ترجمان خالد اباالخیل نے کہا ہے کہ رینٹ اے کار سروس کے شعبے میں لازمی سعودائزیشن کے قانون پر عمل یکم رجب سے کیا جائے گا ۔ وزارت کی تفتیشی ٹیمیں تیار کر لی گئی ہیں جو آئندہ ہفتے سے مارکیٹ کا جائزہ لینے کی مہم شروع کر دیں گے ۔
سعودی عرب کے سبق نیوز کے مطابق وزارت محنت نے رینٹ اے کار سروس کے شعبے کو سعودیوں کےلئے مخصوص کردیا ۔ قانون پر عملدرآمد کےلئے 6 ماہ کی مہلت دی تھی جو آئندہ ہفتے یکم رجب کو مکمل ہو جائیگی ۔ اس ضمن میں وزارت محنت کے ترجمان نے مزید کہا کہ موبائل مارکیٹ اور سونے کے زیورات فروخت کرنے والی دکانوں میں سعودائزیشن کے کارروائی مکمل کر نے کے بعد اب گاڑیاں کرائے پر فراہم کرنے والی کمپنیوں میں مکمل طور پر سعودائزیشن کی جائیگی ۔ ابا الخیل کا کہنا تھا کہ رینٹ اے کار سروس میں سعودائزیشن مرحلہ وار کی جائے گی جس میں سب سے پہلے شوروم میں کام کرنے والے کیشیئر ز ، شوروم سپروائزر ، سیلز اور گاہکوں کو گاڑیاں فراہم کرنے اور واپس آنے والی گاڑیاں وصول کرنے والے شعبوں میں سعودائزیشن کی جارہی ہے ۔
اباالخیل نے مزید کہا کہ نجی سیکٹر میں سعودائزیشن کے عمل کو مستحکم بنانے کےلئے وزارت محنت کی جانب سے نوجوانوں کےلئے باقاعدہ تربیت کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔ مارکیٹ کے مطابق امیدواروں کو فنی تربیت فراہم کی جاتی ہے ۔ تربیت یافتہ نوجوانوں کے کوائف وزارت محنت کی ویب سائٹ پر تربیت یافتہ افراد کے بائیوڈیٹا اپ لوڈ کئے جاتے ہیں تاکہ نجی شعبے میں انہیں روزگار فراہم کیاجاسکے ۔ ترجمان وزارت محنت نے مزید کہا کہ سعودائزیشن کے ہدف کو حاصل کرنے کےلئے نجی شعبے کو چاہئے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تعاون کرے تاکہ بڑی تعداد میں مقامی نوجوانوں کو روزگار فراہم کیاجاسکے ۔ اباالخیل کا کہنا تھا کہ وزارت محنت کی جانب سے سعودائزیشن کے عمل کی خلاف ورزی کرنے والوں سے کسی قسم کی رعایت نہیں کی جائیگی ۔ جن اداروں میں سعودیوں کےلئے مخصوص شعبوں میں غیر ملکیوں کو متعین کیا گیا ہے ان پر فی غیرملکی ملازم کے حساب سے جرمانہ عائد کیا جائے گا جس میں کام کی نوعیت اور اہمیت کے مطابق اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے ۔
ابا الخیل کا مزید کہنا تھا کہ وزارت محنت کی جانب سے مملکت میں سعودائزیشن کے مقررہ اہداف کے حصول کےلئے سنجیدگی سے کی جانے والی کوششوںکو کامیاب بنانا ہر ایک کا فرض ہے ۔ وزارت کی جانب سے سعودی نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں کام کرنے کی فنی تربیت فراہم کرنے کےلئے متعدد مرکز قائم کئے گئے ہیں ۔ ہماری کوشش ہے کہ مملکت سے بے روزگاری کا خاتمہ کیاجائے جس کےلئے نجی شعبے کی جانب سے بھرپور تعاون اشد ضروری ہے ۔ دریں اثناءالاقتصادیہ اخبار کے مطابق مملکت میں رینٹ اے کار کمپنیوں کے مالکان مہلت کے دوران اپنے شورومز پر سعودی کارکنوں کومتعین کر رہے ہیں ۔ جدہ ایوان صنعت وتجارت کی رپورٹ کے مطابق اس وقت مملکت میں 2281 رینٹ اے کار کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں جن میں سعودیوں کو روزگار کے کافی مواقع میسر آئیں گے ۔
دوسری جانب کارکمپنیوں کے مالکان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ انہیں ایسے کارکن درکار ہیں جو 2 شفٹوں میں کام کریں اور عید و دیگر تعطیلات کے دوران بھی ڈیوٹی انجام دیں ۔ایک اور اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بعض کمپنیاں جو سعودائزیشن کی شرط پوری نہیں کر سکتیں انہوں نے اپنے کاروبار بند کرنے کااعلان کر دیا ہے ۔