میڈرڈ: یونیورسٹی آف ویلنشیا کے ماہرین نے مسلسل 7سال تک درجنوں لوگوں پر سورج کی شعاعوں کے اثرات اور وٹامن ڈی کی مقدار پر تجربات کرتے رہے جس کے بعد انہوں نے یہ نتائج دیئے ہیں۔ تحقیقاتی ٹیم کے رکن ماریا سرینو کا کہنا تھا کہ ”دھوپ میں بیٹھنے کا انداز، جسمانی ساخت اور ملبوسات بھی سورج کی تابکاری شعاعوں کے انسان پر اثرانداز ہونے میں تبدیلی لاتے ہیں۔ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ جسم کے تمام حصے سورج کی شعاعوں سے وٹامن ڈی حاصل کرنے کی یکساں صلاحیت نہیں رکھتے۔ اس لیے ہمارے دھوپ میں بیٹھنے یا چلنے کا زاویہ بھی وٹامن ڈی کے حصول پر اثرانداز ہوتا ہے، جس سے اس دورانیے میں تبدیلی آ سکتی ہے۔
وٹامن ڈی کے حصول کے لیے ماہرین ہدایت کرتے ہیں کہ ہمیں کچھ دیر روزانہ دھوپ میں گزارنی چاہیے، لیکن کتنی دیر دھوپ میں رہنا کافی ہوتا ہے؟ ہسپانوی ماہرین نے اپنی نئی تحقیق میں اس کا حتمی جواب دے دیا ہے۔ ماہرین نے تحقیقاتی نتائج میں بتایا ہے کہ ”اوسط صحت کے مالک شخص کو گرمیوں میں زیادہ سے زیادہ 29منٹ تک براہ راست دھوپ میں رہنا چاہیے جبکہ سردیوں میں وہ 150منٹ تک دھوپ میں رہ سکتے ہیں۔دونوں موسموں میں مذکورہ وقت دھوپ میں گزارنے سے وٹامن ڈی کی اتنی مقدار حاصل ہو جاتی ہے جو دن بھر کی جسمانی ضرورت کے لیے کافی ہوتی ہے۔“