کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ محکمہ خوراک سمیت تمام محکموں کے لئے 67 اصلاحات لانے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نےمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گندم خریداری کا معاملہ عدالت میں ہے، اس پر بات کرنا مناسب نہیں، ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے،عدالت میں طلبی کو بےعزتی نہیں سمجھتا۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں بلوچستان کو نظر انداز نہیں کیا گیا، وفاقی بجٹ میں بلوچستان کا کیس وفاق میں پیش کیا ہے، تجاویز بھی دیں، وفاقی بجٹ میں کئی سکیمیں شامل کرائیں۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان میں امن وامان کی بحالی ترجیح ہے، سٹریٹ کرائم ختم کرنے کیلئے اصلاحات کا عمل جاری ہے، چند ماہ میں بہتری دکھائی دے گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کا ہمیشہ وفاق سے شکوہ رہا ہے کہ اس کی ایلوکیشن پر توجہ نہیں دی گئی، وفاقی بجٹ میں بلوچستان کے بہت سے منصوبے دوبارہ شامل کئے گئے ہیں، بلوچستان کا بجٹ عوام دوست تیار کرنے کیلئے پُرعزم ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کے بجٹ میں تعلیم، صحت اور طلبہ کے سکالر شپ پر فوکس کیا گیا ہے، آئی ایم ایف کی طرف سے شرائط ہیں کہ بجٹ سرپلس تیار کیا جائے، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ بلوچستان کی اپنی آمدنی کو بڑھانے کیلئے وسائل پیدا کریں۔