اسلام آباد: فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک(فافن) نے پاکستان کی 16ویں قومی اسمبلی کے ابتدائی 100 دنوں کی کارکردگی پر رپورٹ جاری کردی۔
فافن پورٹ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے صرف دو اجلاسوں میں شرکت کی۔ پارلیمنٹ میں قانون سازی کا عمل سست روی کا شکار رہا، قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل میں تاخیر سے اسمبلی کی کارکردگی متاثر ہوئی۔
فافن کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے 23 میں سے صرف 2 اجلاسوں کی کارروائی میں شرکت کی جو کہ 10 فیصد بنتا ہے جبکہ ماضی میں سابق وزیر اعظم نواز شریف 26 فیصد اور عمران خان 29 فیصد اجلاسوں کا حصہ بنے تھے۔
فافن رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سکیورٹی خدشات کی آڑ میں قومی اسمبلی کی گیلری تک شہریوں کی رسائی پر پابندی بھی کارکردگی پر اثر انداز ہوئی۔قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل میں تاخیر سے اسمبلی کی کارکردگی متاثر ہوئی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اجلاس میں شہریوں کی رسائی پر پابندیوں بھی کارکردگی پر اثر انداز ہوئی۔ قومی اسمبلی میں اب بھی 26 ارکان کی کمی ہے۔ مجموعی طور پر ایوان نے 66 گھنٹے اور 33 منٹ پر محیط 23 اجلاس منعقد کئے۔ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے 84 فیصد کارروائی کی صدارت کی۔پوائنٹس آف آرڈر نے پلینری کے 30 فیصد وقت کا استعمال کیا،۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجموعی طور پر ایوان نے 66 گھنٹے اور 33 منٹ پر محیط 23 اجلاس کیے، ہاؤس کے موجودہ 310 ممبران میں سے 159 (51 فیصد) ممبران نے فعال ہو کر اجلاسوں میں شرکت کی، ایوان میں ارکان کی اوسط حاضری 231 رہی جس میں سب سے زیادہ 302 اور سب سے کم 176 ہے۔