اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف نے اسلام آباد میں بین الاقوامی معیار کا قائداعظم ہیلتھ ٹاور تعمیر کرنے کا اعلان کردیا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وزارت قومی صحت کے امور سے متعلق اہم جائزہ اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ وزیراعظم نے ہیلتھ ٹاور کی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت تعمیر کے حوالے سے فوری طور پر لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کردی ۔اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ صحت کا شعبہ ایک انتہائی اہم اور حساس شعبہ جس کے زمہ انسانی جانیں بچانے کا اہم فریضہ ہے۔
وزیراعظم نے اسلام آباد میں بین الاقوامی معیار کا قائد اعظم ہیلتھ ٹاور تعمیر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ہیلتھ ٹاور کی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت تعمیر کے حوالے سے فوری طور پر لائحہ ء عمل تیار کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ہیلتھ ٹاور میں بہترین معیار کے اسپتالوں کے علاوہ میڈیکل یونیورسٹی ، نرسنگ یونیورسٹی ، جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ لیبارٹریز اور امراض کی تشخیص کے مراکز قائم کئے جائیں۔
وزیراعظم نے ملک میں پولیو کے نئے کیسز سامنے آنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام ملکی وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اور شراکت داروں کی مدد سے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کو یقینی بنائیں گے۔
وزیراعظم نے قومی وزارت صحت کے زیر تحت لیبارٹریز کے معیار اور کارکردگی کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے وزارت قومی صحت اور اس سے منسلک اداروں میں بہترین استعداد کے ہیلتھ پروفیشنلز کی تعیناتی کی ہدایت بھی کی۔
وزیراعظم نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے اور ڈرگ پرائیسنگ کو ڈریپ سے الگ کرنے کے حوالے سے لائحہ ء عمل ترتیب دینے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے اسلام آباد کے تمام سرکاری اسپتالوں کا ہیومن ریسورس آڈٹ کروانے کی ہدایت بھی کی۔انہوں نے ملک بھر کے نرسنگ اسکولز اور کالجز کا بھی آڈٹ کروانے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد کے صحت کے حوالے سے امور کی خود نگرانی کروں گا ۔ وزیراعظم نے اسلام آباد کے اسپتالوں کا فضلہ پراسیس کرنے والے پلانٹس کی استعداد میں اضافہ کرنے اور ان پلانٹس کو آؤٹ سورس کرنےکی ہدایت کی۔
اجلاس کو وزارت قومی صحت کی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ نیشنل بلڈ ٹرانسفیوژن اینڈ بلڈ پراڈکٹس پراڈکٹس پالیسی جلد لائی جا رہی ہے ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ نرسنگ اور مڈ وائیفری کے حوالے سے قومی پالیسی فریم ورک پر کام حتمی مراحل میں ہے؛ نرسنگ گریجوئیٹس کی تعداد بڑھانے کے لیے کچھ نرسنگ کالجز میں شام کی کلاسز کا اجراء کیا جائے گا۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ بڑھتی آبادی پر قابو پانے کے حوالے سے نظر ثانی شدہ قومی ایکشن پلان برائے سال 2025-2030 پر کام۔کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔
اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ اسلام آباد کے اسپتالوں کے لئے 711 ملین روپے کے نئے طبی آلات اور ایمبو لینسز خریدی گئی ہیں۔وزیراعظم نے اسلام آباد کے اسپتالوں کے لئے نئے طبی آلات اور ایمبو لینسز کی خریداری کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے کی ہدایت کی۔
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد کے اسپتالوں میں جدید ہاسپیٹل مینجمنٹ سسٹم لگایا جائے گا ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اسلام آباد کے پانچ سرکاری اور چار نجی اسپتالوں میں فضلہ تلف کرنے کے پلانٹس کام کر رہے ہیں۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ملک میں انسولین کی تیاری کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دی جا رہی ہے ؛ ملک میں مختلف ویکسینز کی تیاری میں اضافہ کیا جائے گا؛ پلازمہ فریکشنیشن کے مراکز اور فارما پارک قائم کیا جائے گا۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ کوئٹہ کے ٹرشری کئیر اسپتالوں میں مشینری اور آلات مہیا کئے جائیں گے؛ موسیٰ خیل میں 50 بستروں پر مشتمل سرکاری اسپتال قائم کیا جائے گا؛ آزاد جموں و کشمیر میں ٹرشری کئیر اسپتال بنایا جائے گا اور ایک نیا تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال قائم ہو گا ؛ گلگت بلتستان میں انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اور دانش اسپتال بنایا جائے گا۔ اجلاس کو کنگ سلمان اسپتال کی تعمیر پر پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی ۔
اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ملک مختار احمد، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی ۔