اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال کیلئے ٹیکس تجاویزکو حتمی شکل دے دی۔ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال میں ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 12ہزار 900 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس استثنیٰ مرحلہ وار ختم کئے جانے کا امکان ہے۔ابتدائی طوپر پٹرولیم مصنوعات پر 5فیصد سیلز ٹیکس عائد کئے جانے کا بھی امکان ہے۔
کتابوں، کاپیوں، پنسل اور مارکر سمیت سٹیشنری پر ٹیکس استثنیٰ ختم کئے جانے کی تجویز بھی پیش کر دی گئی ہے جبکہ درآمدی غذائی اجناس اور پرتعیش اشیا پر ٹیکس کی شرح مزید بڑھانے کا بھی امکان ہے۔
بجٹ میں مقامی اور درآمدی گاڑیاں بھی مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے جبکہ نئے بجٹ میں نان فائلرز کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے کا امکان بھی ہے۔ بینکوں سے پیسے نکلوانےپرنان فائلرز کیلئے ٹیکس بڑھائے جانے کا امکان ہے۔تنخواہ دار طبقے کیلئے انکم ٹیکس کے سلیب میں رد وبدل کا امکان بھی ہے۔