اسلامآباد: رواں مالی سال 23-24 میں طاقتوروں کو ٹیکس چھوٹ 3900 ارب تک جاپہنچی، آئی ایم ایف شرائط کے باوجود ایک سال میں 27 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
طاقتور شعبوں کو فراہم کی جانے والی ٹیکس استثناء کی لاگت ہر سال بڑھتی جا رہی ہے اور مالی سال 2023-24میں یہ لاگت 3900ارب روپے تک پہنچ گئی۔ طاقتور شعبے نے اس مالی سال میں پچھلے مالی سال کی نسبت 1.7 ٹریلین روپے زیادہ ٹیکس استثناء حاصل کیا۔
تفصیلات کے مطابق سیلولر موبائل فونز پر سیلز ٹیکس استثناء نے 2023-24 میں 0.33ٹریلین روپے کا ریونیو نقصان پہنچایا۔ پی او ایل مصنوعات پر جی ایس ٹی استثناء سب سے بڑا سبب رہا جس کی وجہ سے استثناء دینے کی لاگت میں اضافہ ہوا۔پیٹرولیم مصنوعات کی مقامی سپلائی پر سیلز ٹیکس استثناء نے موجودہ مالی سال کے دوران 1.257 ٹریلین روپے کا بڑا ریونیو نقصان پہنچایا۔