اسلام آباد: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب ساڑھے 18 ہزار ارب روپے سے زائد حجم پر مشتمل وفاقی بجٹ آج پارلیمنٹ میں پیش کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے15 فیصد اضافہ متوقع ہے۔ٹیکس وصولیوں کا ہدف 12.9 ٹریلین روپے مقرر کیا گیا ہے۔توانائی کے شعبے میں سبسڈیز کیلئے 800 ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے جبکہ سود اور قرضوں کی ادائیگیوں کا تخمینہ 9.5 ہزار ارب روپے لگایا گیا ہے۔قومی خزانے پر پنشن کا بوجھ کم کرنے کیلئے اصلاحات متعارف کرانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
دوسری جانب وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی آج ہی ہوگا ۔ اجلاس میں آئندہ مالی سال کے لیے فنانس بل کی منظوری دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق کابینہ کو سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق سفارشات پیش کی جائیں گی۔
بجٹ میں درآمدی موبائل فون پرٹیکس بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی ہے جبکہ درآمدی موبائل فون پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جانے کا امکان ہے۔ پٹرولیم مصنوعات پر 5 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیے جانے کا امکان ہے جبکہ زرعی اشیا، کھاد، ٹریکٹر اور دیگر آلات پر سیلز ٹیکس لگایاجائےگا۔
خوراک، ادویات، اسٹیشنری پر 10 فیصد سیلزٹیکس لگانےکی تجویز زیرغور ہے۔ایس ایم ایز کو دی جانے والی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی سفارش پیش کی گئی ہے۔ درآمدی سامان پر ٹیکس ڈیوٹیز بڑھانے اورفوڈ آئٹم پر سیلز ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔