حیدرآباد : سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کاکہنا ہے کہ ایک فیصد اشرافیہ پاکستان پر حکومت کرتی ہے، مڈل کلاس پڑھے لکھے لوگ ہیں جو محنت کر کے پیسے کما رہے ہیں، 90 فیصد پاکستانی غریب ہیں۔
انہوں نے حیدرآباد میں تقریب سے خطاب میں کہاکہ پاکستان میں آج 40.2 فیصد بچے غذائی قلت سے متاثر ہیں، پاکستان کو ایک نیا معاہدہ چاہیے۔ افراد و ریاست کے آئین کا سماجی معاہدہ کرنا ہوگا۔ اس پاکستان کا تصور پھر سے کرنا ہوگا، ہماری گورننس ناقص ترین ہے ہماری ہر قسم کی حکومتیں ناقص ہو گئی ہیں۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا ساری حکومتیں فیل ہو رہی ہیں تو مسئلہ کہیں اور ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ حکومت ہر بچے کو واؤچر دے دے اور پرائیوٹ سکول جانے دیں۔ کیش نہ دیں واؤچر دیں، باقی جو سرکاری سکولز میں پڑھانا چاہتے ہیں پڑھاتے رہیں، ہم نے کہا ہر ڈویژن کو صوبہ بنا دو، معاشی ترقی کا سب سے آسان طریقہ ہے ایگریکلچر آمدن بڑھائیں۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا ہےایگریکلچر کو آگے لے کر نہیں جا رہے۔ بھارت سے صرف ہم مکئی میں آگے ہیں، باقی ہر کاشت میں ہم پیچھے ہیں، بنگلا دیش نے عورتوں کو تعلیم دی انہوں نے کام کیا، پچھلے 25 سالوں میں پاکستان کی حکومتوں نے ایک مسئلہ بھی نہیں سلجھایا۔